0
Saturday 16 Nov 2019 14:17

مقبوضہ کشمیر، جمہوریت کے چوتھے ستون میں بھی ناانصافیاں

مقبوضہ کشمیر، جمہوریت کے چوتھے ستون میں بھی ناانصافیاں
اسلام ٹائمز۔ صحافت جمہوریت کا چوتھا ستون ہے اور جمہوریت کو سجانے، سنوارنے اور سنھبالنے میں صحافت کا ایک اہم رول ہوتا ہے کیونکہ یہ ایک ایسا پیشہ جو انتظامیہ اور عوام کے درمیان پل کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہر ملک، مذہب، ملت اور مسلک میں اس پیشہ کی کافی قدر دانی کی جاتی ہے اور اس پیشہ سے وابسطہ افراد کو اپنا ہر ممکن تعاون فراہم کیا جاتا ہے۔ وادی کشمیر ایک ایسا واحد خطہ ہے۔ جہاں یہ پیشہ پیغمبری بھی بے ایمان افراد کے ہاتھوں بدنام ہوتا جارہا ہے۔ پچھلے کئی سالوں سے مفاد پرست عناصرنے وادی کے صحافیوں کا دائرہ تنگ کردیا ہے۔ جس کا واضع ثبوت یہ ہے کہ اشتہارات کے معاملے میں جموں و کشمیر سے شائع ہونے والے اکثر اخبارات کے ساتھ استحصال کیا جارہا ہے اور اس استحصالی میں ریاستی محکمہ انفارمیشن اہم کردار ادا کررہا ہے۔ محکمہ انفارمیشن کے حکام نے ان اخبارات کو تباہی کے دہلیز پر پہنچانے میں کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اور محکمہ نے اشتہارات کی تقسیم کا ری کے معاملے میں صرف منظور نظر اخبارات کا پیٹ بھر رہے ہیں جو انتہائی افسوسناک اور تشویشناک عمل ہے۔
 
مذکورہ محکمہ کچھ گنے چنے اخبارات کا زرخرید ادارہ بن گیا ہے جو کھبی اخبارات کی زمرہ بندی کا بہانہ بنا کر اکثر اخبارات کا گھلا گھونٹ رہا ہے اور کھبی سینئر اور جونئیربہانے تراش کر ان اخبارات کا مستقبل تاریک بنانے کی گہری سازش رچ رہا ہے۔ کئی سالوں سے کشمیر سے شائع ہونے والے بیشتر اخبار مدیران کے ساتھ استحصالی پالیسی اپنائی جارہی ہے جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے انتہائی افسوسناک بات ہے کہ انتظامیہ ان اخبار مدیران کے مصائب و مشکلات سے باخبر ہونے کے باوجو د اس استحصالی پالیسی کو روکنے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھا رہا ہے۔ محکمہ انفارمیشن کی نادر شاہی اور انتظامیہ کی غفلت شعاری سے بیشتر اخبار مدیران اپنے اخبارات کو بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 827706
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش