QR CodeQR Code

تکفیریت کے بڑھتے ہوئے رجحان کا بنیادی سبب برداشت اور رواداری کا فقدان ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

16 Nov 2019 22:26

اپنے ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ انتہا پسندانہ سوچ دراصل عدم برداشت ہی کا دوسرا نام ہے، وہ عناصر جو اپنے علاوہ سب کے عقائد کو گمراہی قرار دے کر معاشرے میں جنگ و جدل کی دعوت دیتے ہیں، وہ امن کے دشمن اور ساری دنیا کیلئے خطرہ ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے برداشت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شدت پسندی اور تکفیریت کے بڑھتے ہوئے رجحان کا بنیادی سبب برداشت، تحمل اور رواداری کا فقدان ہے، عدم برداشت کے باعث معاشرتی انتشار میں تیزی آ رہی ہے، جو اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی ہے، چودہ سو سال قبل برداشت کا جو درس دین اسلام نے سکھایا، آج پوری دنیا میں اسی کا پرچار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندانہ سوچ دراصل عدم برداشت ہی کا دوسرا نام ہے، وہ عناصر جو اپنے علاوہ سب کے عقائد کو گمراہی قرار دے کر معاشرے میں جنگ و جدل کی دعوت دیتے ہیں، وہ امن کے دشمن اور ساری دنیا کے لئے خطرہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا تعلق کسی مذہب سے نہیں بلکہ عدم برداشت اور عالمی سازشوں سے ہے، برداشت کو اپنی زندگی کا حصہ بنا کر بہت ساری مشکلات سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے، برداشت کا جذبہ مختلف خاندانوں کو جوڑے رکھتا ہے، برداشت ہی وہ طاقت ہے جو مختلف مکاتب فکر و مذاہب کو دست و گریباں ہونے سے روک کر دلیل اور علمی مباحث کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک فلاحی اور پُرامن ریاست کے لئے برداشت کا عنصر ناگزیر ہے، باہمی تنازعات سے چھٹکارے اور امن عالم کے لئے برداشت کو فروغ دینا ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 827779

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/827779/تکفیریت-کے-بڑھتے-ہوئے-رجحان-کا-بنیادی-سبب-برداشت-اور-رواداری-فقدان-ہے-علامہ-ناصر-عباس-جعفری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org