0
Sunday 17 Nov 2019 00:06

طالبان قیدیوں کا غیر ملکی پروفیسرز کے ساتھ تبادلہ مؤخر

طالبان قیدیوں کا غیر ملکی پروفیسرز کے ساتھ تبادلہ مؤخر
اسلام ٹائمز۔ افغان حکومت کے عہدیدار نے بتایا ہے کہ مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے 2 مغویوں کا 3 طالبان قیدیوں کے ساتھ تبادلہ موخر کر دیا گیا ہے جبکہ طالبان ذرائع نے بتایا کہ عسکری گروہ نے مغویوں کو نئے اور محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ افغان صدر اشرف غنی نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ طالبان کے عسکری گروپ حقانی کے 3 رہنماؤں کا تبادلہ یونیورسٹی کے 2 پروفیسرز سے کریں گے، جس میں ایک امریکی کیون کنگ اور ایک آسٹریلوی ٹموتھی ویک شامل ہیں۔

مذکورہ معاہدے کو افغان حکومت کی جانب سے طالبان کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کے حوالے سے خاصا اہم سمجھا جارہا تھا، جو کابل حکومت کو کٹھ پتلی قرار دے کر ان کے ساتھ بات چیت سے انکار کر رہے تھے۔ تاہم واشنگٹن میں موجود سفارت کار کا کہنا تھا کہ زیرحراست افراد کا تبادلہ نہیں ہوسکا، اس ضمن میں ایک افغان عہدیدار نے بتایا کہ اسے موخر کر دیا گیا ہے اور مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس معاملے میں التوا کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کا تبادلہ نہ ہونے کے پیچھے امریکا قصور وار ہے۔
خبر کا کوڈ : 827800
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش