0
Sunday 17 Nov 2019 13:25

ایڈورڈز کالج کے مسئلہ پر گمراہ کن پروپیگنڈا شروع ہے، گورنر کے پی

ایڈورڈز کالج کے مسئلہ پر گمراہ کن پروپیگنڈا شروع ہے، گورنر کے پی
اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے کہا ہے کہ ایڈورڈز کالج کی تعلیمی شعبے میں خدمات قابل تحسین ہیں لیکن بدقسمتی سے ایڈورڈز کالج جیسے تاریخی تعلیمی ادارے کی ساکھ اور تاریخی حیثیت کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی اور عالمی سطح پر مذکورہ کالج کے مسئلہ پر سوشل میڈیا پر گمراہ کن پروپیگنڈا شروع کیا جس سے عالمی سطح پر ملک کے تشخص کو خراب کرنے کی بھی سازش کی گئی۔ گورنر ہاؤس پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ گورنر شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ نیشنلائزیشن کے تحت ایڈورڈز کالج کی پراپرٹی کو کہیں منتقل نہیں کیا جا رہا ہے، اس کالج کی پراپرٹی عیسائی برادری کی ہے اور ان ہی کی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایڈورڈز کالج کے موجودہ پرنسپل بریگیڈئر (ر) نئیر فردوس کی بورڈ آف گورنرز کے فیصلے کے مطابق 4 سال کیلئے تقرری کی گئی تھی۔

گورنر نے کہا کہ موجودہ پرنسپل کی مدت ملازمت کے دوران ایڈورڈز کالج کا تعلیمی معیار بری طرح متاثر ہوا اور پرنسپل نے کالج کی تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کی بجائے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر بے ضابطگیاں کی ہیں۔ موجودہ پرنسپل نے اپنی بیٹی، بیٹا اور بہو کو بھی غیرقانونی طریقے سے بھرتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ پرنسپل کی اپنی ذاتی مفادات پر توجہ کی وجہ سے کالج کا تعلیمی معیار بھی بری طرح متاثر ہوا۔ گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ موجودہ پرنسپل نے اپنی بیٹی اور بہو کو کالج سے چھٹی دی ہوئی ہے لیکن یہ دونوں بیرون ملک سوشل میڈیا پر ایڈورڈز کالج سے متعلق گمراہ کن تحریک شروع کئے ہوئے ہیں جس سے ملکی تشخص مجروح ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈورڈز کالج صوبے کا ایک تاریخی تعلیمی ادارہ ہے جس کی تعلیمی ساکھ اور تاریخی شان و شوکت کا ہم نے تحفظ کرنا ہے اور اس کے تعلیمی معیار کو بحال کرنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 827828
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش