اسلام ٹائمز۔ مرکزی علماء کونسل کے چیئرمین علامہ صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کبیروالا میں پیغام سیرت النبی(ص)کانفرنس سے خطاب اور میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ماہ ربیع الاول رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے، نبی کریم (ص)دنیا میں امن کا پیغام لیکر آئے، حضور اکرم (ص)کی حیات مبارکہ اور تعلیمات سے انسانیت کو حقوق اللہ، حقوق العباد، دکھی انسانیت کی خدمت اور انصاف بر مبنی معاشرے کے قیام کا درس ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی علما کونسل نبی کریم(ص)کے اسوہ حسنہ کی روشنی میں معاشرے کے اندر امن، سلامتی اور محبت کو پروان چڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی عدلیہ کا فیصلہ متعصبانہ اور قابل مذمت ہے، فیصلے سے واضح ہوگیا ہے کہ انڈیاکی عدلیہ بھی نریندر مودی کے نظریہ آر ایس ایس پر کاربند ہے، بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کرنے کی اجازت دینے سے نہ صرف خطے پر بلکہ عالمی امن پر بھی اس کے نقصان دہ اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی علما کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت بابری مسجد کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرے بلکہ وزارت خارجہ بابری مسجد کا کیس عالمی عدالت میں لے جائے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت مسلمانوں پر ظلم وستم کی انتہا کیے ہوئے ہے، ہمارے حکمران انڈیا سے اچھے تعلقات قائم کرنے کیلئے شدید خواہش رکھے ہوئے ہیں جبکہ انڈیا ہماری جانب سے امن اور بہتر تعلقات کی ہر پیشکش کو ٹھکرا رہا ہے۔ مولانا فضل الرحمن پاکستان کے سینئر سیاستدان ہیں اور ان کے مطالبات عوام کے جذبات کی حقیقی ترجمانی اور جائز ہیں، حکومت مولانا فضل الرحمن اور رہبر کمیٹی کے ساتھ معاملات طے کرنے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔