QR CodeQR Code

قانون کے ہوتے ہوئے حکومت کیسے چیئرمین کو ہٹا سکتی ہے

ہائیکورٹ نے ابرارالحق کی بطور چیئرمین ہلال احمر تعیناتی معطل کر دی

18 Nov 2019 10:28

اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایگزیکٹو کے پاس اختیار ہے کہ کسی وقت بھی چیئرمین کو برطرف کر دے، چیئرمین کی برطرفی کا نوٹیفکیشن چیلنج نہیں کیا گیا، چیئرمین کے خلاف کوئی الزام نہیں اس لئے ان کو کوئی نوٹس نہیں کیا گیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ قانون میں موجود رول کے ہوتے ہوئے حکومت کیسے چیئرمین کو ہٹا سکتی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ابرارالحق کی بطور چیئرمین ہلال احمر تعیناتی کا حکم معطل کر دیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے معروف گلوگار اور پی ٹی آئی کے رہنماء ابرارالحق کی بطور چیئرمین ہلال احمر تعیناتی کا حکم معطل کیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت کے دوران اٹارنی جنرل انور منصور سے استفسار کیا کہ قانون بتائیں کہ کیا یہ تعیناتی خاص مدت کی تقرری ہوتی ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ مینیجنگ باڈی نے رولز بنائے ہیں جس کے مطابق چیئرمین کا تقرر تین سال کے لئے ہو گا، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کہا کہ چیئرمین کو ہٹانے کا طریقہ کہاں لکھا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ رولز میں چیئرمین کو ہٹانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ مینیجنگ باڈی نے رولز بنائے، کیسے اس کو عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے، رول دس اے کے تحت چیئرمین کو برطرف تو نہیں کیا جاسکتا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایگزیکٹو کے پاس اختیار ہے کہ کسی وقت بھی چیئرمین کو برطرف کر دے، چیئرمین کی برطرفی کا نوٹیفکیشن چیلنج نہیں کیا گیا، چیئرمین کے خلاف کوئی الزام نہیں اس لئے ان کو کوئی نوٹس نہیں کیا گیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ قانون میں موجود رول کے ہوتے ہوئے حکومت کیسے چیئرمین کو ہٹا سکتی ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، ابرار الحق و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔


خبر کا کوڈ: 827869

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/827869/ہائیکورٹ-نے-ابرارالحق-کی-بطور-چیئرمین-ہلال-احمر-تعیناتی-معطل-کر-دی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org