0
Monday 18 Nov 2019 13:44

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا اجلاس، احتجاجی تحریک کی تیاریوں پر غور

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا اجلاس، احتجاجی تحریک کی تیاریوں پر غور
اسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی ایگزیکٹیو باڈی کا اجلاس گلگت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولانا سلطان رئیس، وائس چیئرمین فدا حسین، جنرل سیکریٹری سید یعصب الدین، انجمن تاجران کے جنرل سیکریٹری مسعود الرحمن، ایگزیکٹیو باڈی کے ممبران غلام عباس، ابرار بگورو، جہانزیب انقلابی و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں لوکل اداروں میں ملازمین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں سمیت ضرورت سے زیادہ وفاق سے آنے والے ملازمین کے حوالے سے جاری تحریک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس تحریک کو مذید موثر بنانے کیلئے اقدامات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کا وفد بین الاضلاعی دورے کرے گا اور ساتھ ہی یہ بات بھی طے پایا کہ سب سے پہلے بلتستان ریجن کے دورے کیلئے چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی کی سربراہی میں وفد کل سکردو روانہ ہوگا، جہاں مختلف جماعتوں کے سربراہان اور عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران سے ملاقاتیں ہونگی۔

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ آزاد کشمیر میں حاضر سروس ججز کو بھی شکایات کی بنا پر ملازمت سے فارغ کیا جا سکتا ہے، لیکن جی بی میں عوامی شکایات کے باوجود کرپٹ ملازمین کی برطرفی تو درکنار انکے خلاف آواز اٹھانے والے ملازمین اور عوامی نمائندوں کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک گلگت بلتستان کے عوام کے عین مفادات کے مطابق ہے اور اس تحریک میں مکمل عوامی تعاون حاصل ہے، لہٰذا عوامی طاقت سے اس تحریک کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے منظم منصوبہ بندی کی جائے گی۔ اجلاس میں اس بات کو سختی سے مسترد کر دیا گیا کہ جی بی میں کہیں پر بھی کوئی لوکل نان لوکل کی تحریک موجود ہے اور اس بات کی وضاحت کی گئی کہ اس طرح کی تحریکیں پنجاب سندھ، بلوچستان اور خیبر پختون خواہ میں بھی موجود ہیں۔

وہاں ان تحریکوں کو بنیادی حقوق سے تعبیر کیا جاتا ہے جبکہ جی بی میں اس طرح کی تحریکوں پر تعصب پیدا کرنے کی کوشش درحقیقت جی بی میں عوامی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔ اجلاس میں گزشتہ دنوں پاکستان ریلوے پولیس کی جی بی منتقلی کی سفارشات پر مبنی اطلاعات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ مستقبل میں ریلوے سروس کے آغاز کی صورت میں جی بی سے ملازمین کو بھرتی کیا جائے اسکے علاوہ کسی بھی منصوبے کے ذریعے سے جی بی کے بجٹ پر ہاتھ صاف کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، لہٰذا صوبائی حکومت اس بارے میں اپنا موقف واضح کرے اور متعلق حکام کو اس طرح کے اقدامات سے دور رکھے۔
خبر کا کوڈ : 827888
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش