0
Monday 18 Nov 2019 20:02

خیبر پختونخوا کابینہ اور بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ متوقع

خیبر پختونخوا کابینہ اور بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ متوقع
اسلام ٹائمز۔ گڈ گورننس کو یقینی بنانے اور حکومتی اہداف کے حصول کیلئے خیبر پختونخوا میں بڑے پیمانے پر سیاسی و انتظامی تبدیلیوں کیلئے مشاورتی عمل مکمل کر لیا گیا ہے، جس کے بعد اگلے چند دنوں میں صوبائی کابینہ اور بیوروکریسی میں وسیع اکھاڑ پچھاڑ متوقع ہے۔ وزراء اور افسران کی فہرستوں کی تیاری مکمل کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلہ میں وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلٰی محمود خان کے درمیان گذشتہ ہفتے دو ملاقاتوں میں مشاورت مکمل کی جاچکی ہے۔ ملاقاتوں میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ گڈ گورننس کے معاملہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیراعظم نے اس موقع پر صوبائی کابینہ میں ردوبدل اور بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ کے معاملہ میں وزیراعلٰی محمود خان کو مکمل اختیار دیتے ہوئے واضح کیا کہ حکومتی ٹیم میں کسی کمزور کھلاڑی کیلئے مزید کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیئے۔

ذرائع کے مطابق ملاقاتوں کے درمیان اہم فیصلوں کی روشنی میں اب جلد ہی صوبائی کابینہ میں توسیع کے ساتھ ساتھ ردوبدل بھی کیا جائے گا، بعض نئے چہرے بھی کابینہ کاحصہ بننے والے ہیں جن میں قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے دو ایم پی ایز بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق بعض افسران کی ناقص کارکردگی کے بعد اب حکومت کی طرف سے بیوروکریسی میں بھی تبدیلیاں لائی جارہی ہیں، اس سلسلہ میں جلد اہم پیشرفت کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلٰی کی طرف سے ایک بار پھر تمام محکموں اور وزراء کو خصوصی اہداف حوالہ کئے جارہے ہیں اور اگلے تین ماہ وزراء اور افسران کی کارکردگی کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق گڈ گورننس کی راہ میں رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف انضباطی کارروائی بھی کی جائے گی جس کیلئے جلد ہی حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 827955
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش