0
Thursday 16 Jul 2009 14:46

ایران سے گیس کی فراہمی اکتوبر 2013 میں شروع کرنے کا ہدف مقرر

ایران سے گیس کی فراہمی اکتوبر 2013 میں شروع کرنے کا ہدف مقرر
اسلام آباد: وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کو بتایا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کے ذریعے گیس کی فراہمی اکتوبر 2013 میں شروع کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ایران سے درآمد کی جانے والی گیس سے چار ہزار میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کی جائے گی جس سے سالانہ ایک ارب تیس کروڑ ڈالر زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی ٹویوگرافی ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ سکیورٹی انتظامات کے علاوہ پائپ لائن کو ساحلی پٹی کے ساتھ بچھانے کا جائزہ لے رہے ہیں اپنی بریفنگ کے دوران سیکرٹری پٹرولیم محمود سلیم محمود نے کہا کہ ایران کے پاس تقریباً دو سو اسی کھرب مکعب میٹر گیس کے ذخائر موجود ہیں جو کہ روس کے بعد دنیا بھر میں گیس کا دوسرا بڑا ذخیرہ ہے۔ایران گیس پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو جنوبی پارس سے گیس فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو رواں مالی سال 507 ملین میٹرک مکعب فٹ یومیہ، مالی سال 2010 کے دوران 910، 2011 کے دوران 1422 ، 2012 کے دوران 1517 جبکہ 2024 تک یومیہ دس ہزار 340 ملین میٹرک مکعب فٹ گیس کی کمی کا سامنا ہو گا۔ مجوزہ گیس پائپ لائن کا قطر بیالیس انچ ہو گا پائپ لائن کی ایران میں سرحد تک لمبائی گیارہ سو پچاس کلومیٹر جبکہ پاکستان میں لمبائی سات سو پچاسی کلومیٹر ہو گی جس سے یومیہ سات سو پچاس ملین میٹرک مکعب فٹ یومیہ گیس حاصل ہو سکے گی۔ حکام نے مزید بتایا کہ پائپ لائن کے ذریعے حاصل ہونے والی گیس کی قیمت خام تیل کی قیمت کا اٹھہتر فیصد مقرر کی گئی ہے۔

خبر کا کوڈ : 8280
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش