QR CodeQR Code

بابری مسجد کیحوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر منصفانہ ہے، محمود مدنی

19 Nov 2019 10:56

مولانا محمود مدنی نے کہا کہ جب ملک آزاد ہوا اور یہاں دستور ہند کا نفاذ ہوا تو اس وقت بھی وہاں مسجد تھی، نسلوں سے لوگوں نے دیکھا ہے کہ وہاں مسجد تھی اور لوگ نماز پڑھتے تھے۔


اسلام ٹائمز۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے بابری مساجد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے شدید اختلاف کا اظہار کرتے ہوئے اسے حقائق اور سچائی کو نظرانداز کرنے والا اور غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پانچ معزز ججوں نے ایک طرف تو اپنے فیصلے میں بابری مسجد کے اندر مورتی رکھنے اور پھر اسے توڑنے کو غلط اور ظلم تھہرایا ہے اور دوسری طرف یہ جگہ ان لوگوں کو دے دی جنہوں نے ظالمانہ طور سے مسجد کو شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مخصوص فرقے کے خلاف سراسر امتیاز ہے جس کی ہرگز امید نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے عدلیہ پر اقلیتوں کا اعتماد متزلزل ہوگیا ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کے بجائے نا انصافی ہوئی ہے۔ مولانا محمود مدنی نے کہا کہ جب ملک آزاد ہوا اور یہاں دستور ہند کا نفاذ ہوا تو اس وقت بھی وہاں مسجد تھی، نسلوں سے لوگوں نے دیکھا ہے کہ وہاں مسجد تھی اور لوگ نماز پڑھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کی پاسداری کرے اور آئین ہند میں مصرح مسلمانوں کے حق عبادت اور آزادی مذہب کی حفاظت کے لئے فیصلہ کرے جس میں یقینی طور سے بابری مسجد میں  بھی عبادت کا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اور ملک کے دیگر انصاف پسند لوگوں کے لئے یقیناً صبر آزما ہے۔
 


خبر کا کوڈ: 828003

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/828003/بابری-مسجد-کیحوالے-سے-سپریم-کورٹ-کا-فیصلہ-غیر-منصفانہ-ہے-محمود-مدنی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org