اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے سرکاری کالجوں کے پروفیسرز اور لیکچررز نے اپنے مطالبات کے حق میں علامتی ہڑتال شروع کر دی، جبکہ 25 نومبر کے بعد کلاسز کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ علامتی ہڑتال 24 نومبر تک جاری رہے گی، مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں 25 نومبر سے تمام کالجوں میں کلاسوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ کالجوں کے پروفیسرز اور لیکچررز پی سی فور کے تحت کالجوں کو آسامیاں نہ دینے، پروموشن پالیسی کی عدم موجودگی، ہائی ٹائم سکیل میں تاخیر، ٹیچنگ الاؤنس میں اضافہ نہ کرنے اور کالجوں کے اثاثوں پر دیگر اداروں کے قبضے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ تمام اضلاع کے ڈگری اور انٹر کالجز کے تدریسی اسٹاف نے کلاسوں سے باہر نکل کر احتجاج کیا اور جگہ جگہ پر اپنے مطالبات کے حق میں بینرز آویزاں کئے۔ کالجوں کے ہڑتالی اساتذہ نے کہا ہے کہ ہم پچھلے کافی عرصے سے پرامن طور پر اپنے مطالبات متعلقہ حکام تک پہنچا رہے ہیں، تاہم کہیں سے کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے تنگ آکر احتجاج کا راستہ اختیار کیا، احتجاج ہمارا آئینی، جمہوری اور قانونی حق ہے، مطالبات کی منظوری تک پرامن احتجاج کو جاری رکھا جائے گا۔