0
Thursday 21 Nov 2019 10:31

انٹرنیٹ کی بحالی کا معاملہ ہنوز معمہ، صحافی و طلبہ ذہنی کوفت کے شکار

انٹرنیٹ کی بحالی کا معاملہ ہنوز معمہ، صحافی و طلبہ ذہنی کوفت کے شکار
اسلام ٹائمز۔ 4 اور 5 اگست کی درمیانی رات سے جموں و کشمیر بالخصوص وادی میں مواصلاتی خدمات کی دو اہم کڑیاں انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروس منقطع پڑی ہے اور 109 دن گزر جانے کے بعد بھی ان دونوں مواصلاتی خدمات کی بحالی کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔ 14 اکتوبر 2019ء کو کشمیر وادی میں پوسٹ پیڈ موبائل فون سروس بحال کی گئی اور کُل 66 لاکھ کے لگ بھگ صارفین میں سے تقریباً 40 لاکھ کو طویل اور صبر آزما صورتحال کے بعد راحت نصیب ہوئی، تاہم انہیں ناکردہ گناہوں کی سزا کی ماند مواصلاتی سروس بند رہنے کے باوجود لگ بھگ 2  مہینوں کی بلیں ادا کرنا پڑیں۔ تمام شعبوں کے ساتھ ساتھ صحافی، تاجر اور طلاب کو انٹرنیٹ کی پابندی سے شدید نقصانات کا سامنا درپیش ہے۔ طلاب نئے کلاسوں اور نئے اسکولوں و کالجوں میں داخلے لینے سے بھی رہے اور آن لائن فارم جمع کرنا بھی انکے لئے ممکن نہیں ہے۔ انٹرنیٹ اور پری پیڈ سروس کی بحال کے حوالے روز افواہیں پھیلتی رہتی ہیں لیکن حکومت اس حوالے سے ابھی تک کوئی اقدام کرتی نہیں دکھائی دیتی ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 828274
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش