0
Saturday 23 Nov 2019 10:13

مقبوضہ کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کا 110واں دن، معمولات ندگی بدستور متاثر

مقبوضہ کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کا 110واں دن، معمولات ندگی بدستور متاثر
اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر میں 110 دنوں سے جاری غیر یقینی صورتحال کے بیچ اگرچہ گزشتہ دنوں سے معمولات زندگی بحالی کی طرف تیزی سے بحال ہوتے نظر آرہے تھے، تاہم جمعرات سے دوبارہ وادی کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی۔ جس کے باعث معمولات ایک بار پھر ٹھپ ہوکر رہ گئے۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے پارلیمنٹ میں جاری سرمائی  اجلاس کے دوران اس بیان کہ کشمیر میں حالات مکمل طور پر بحال ہوشکے ہیں، کے ایک دن بعد وادی کشمیر میں جمعرات کو مکمل ہڑتال رہی۔ قابل ذکر ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست کے جموں و کشمیر کو دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست جموں و کشمیر کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی کشمیر میں غیر اعلانیہ ہڑتال کا لامتناہی سلسلہ شروع ہوا تھا۔ تفصیلات کے مطابق وادی کشمیر میں جمعرات کو بازاروں میں دکانیں بند رہیں اور دیگر تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر رہیں تاہم سڑکوں پر نجی ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل محدود حد تک رہی۔ سرینگر کے پائیں شہر کے تمام علاقوں کے بازار جمعرات کے روز سے ہی کلی طور پر بند رہے اور سول لائنز کے بازاروں میں سناٹا چھایا رہا۔ درایں اثنا جمعہ کو جب یو این آئی کے فوٹو جرنلسٹ کچھ دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پائیں شہر کے نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد کی عکس بندی کرنے گیا تو وہاں تعینات بھارتی فورسز اہلکاروں نے انکے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا اور انہیں مقفل جامع مسجد کی عکس بندی کرنے کی اجازت نہیں دی۔ قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے تمام طرح کی مواصلاتی خدمات خاص طور پر انٹرنیٹ سروس معطل ہے، جس وجہ سے صحافیوں اور طلاب کو سخت پریشانیوں کا سامنا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 828551
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش