0
Saturday 23 Nov 2019 11:45
مجرم کو قرار واقعی سزا دی جائے، عوام کا مطالبہ

راولپنڈی، 7 سالہ بچی کا ریپ کے بعد قتل، چچا گرفتار

راولپنڈی، 7 سالہ بچی کا ریپ کے بعد قتل، چچا گرفتار
اسلام ٹائمز۔ ڈھوک چوہدریاں میں جمعے کی صبح 7 سالہ بچی کو ریپ کر نے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سید علی نے بتایا کہ بچی کے دم توڑ دینے کے بعد بھی اس کے 18 سالہ چچا نے دوبارہ اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، بعدازاں پولیس کے سامنے اس نے بچی کو ریپ کے بعد قتل کرنے کا اعتراف بھی کرلیا۔ پولیس افسر نے بتایا کہ بچی کے والد افغان شہری ہیں جو ڈھوک چوہدریاں کے سیکٹر ’سی‘ میں اپنی اہلیہ اور 6 بچوں کے ہمراہ مقیم ہیں، جبکہ ان کا چھوٹا بھائی (ملزم) بھی اسی خاندان کے ہمراہ رہتا تھا۔ ایس پی نے مزید بتایا کہ 2 ماہ پہلے ہی ملزم کی شادی ہوئی تھی تاہم 2 ہفتے قبل اس کی اہلیہ اسے چھوڑ کر اپنے والدین کے گھر واپس چلی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کی رات بچی کے والد، جو خاکروب ہیں، اپنے بڑے بیٹے کے ہمراہ کام پر گئے تھے جبکہ ان کی اہلیہ، 5 بچے اور ملزم گھر پر ہی موجود تھا۔
آدھی رات کے بعد ملزم نے بچی کو اس کی والدہ کے کمرے سے اٹھایا اور دوسرے کمرے میں لے جا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بچی کو گلا گھونٹ کر قتل کردینے کے بعد ملزم نے لاش بچی کی والدہ کے کمرے کے باہر بیڈ پر رکھ دی اور کمبل سے ڈھک دی، جس کے بعد ملزم گھر سے فرار ہوگیا تاہم پولیس نے اسی علاقے میں اس کا سراغ لگا کر حراست میں لے لیا۔ مذکورہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب متاثرہ بچی کے والد اور بھائی رات ڈھائی بجے گھر واپس آئے اور اسے والدہ کے کمرے کے باہر پایا۔

پولیس کے مطابق پہلے والد کو خیال آیا کہ شاید بچی والدہ کی ڈانٹ کی وجہ سے کمرے کے باہر سو رہی ہے، لیکن جب انہوں نے کمبل ہٹایا تو دیکھا کہ وہ مر چکی ہے۔
بعدازاں بچی کی لاش کو قریبی نجی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں موجود ڈاکٹر نے بتایا کہ اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ پولیس کیس ہے۔ اطلاع ملنے کے بعد ایس پی علی کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر خون کے دھبوں والی بیڈ شیٹ سمیت دیگر شواہد اکٹھے کئے بعدازاں مزید ثبوت اکٹھے کرنے کے لئے فرانزک ماہر کو بھی بلوایا گیا۔ ایس پی کے مطابق بچی کے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی اور پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہوتے ساتھ ہی تحقیقات کا اغاز کردیا گیا۔

مذکورہ بچی کے والدین مقدمے کے اندراج کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار تھے تاہم پولیس کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائے جانے کے بعد ایف آئی آر درج کروانے پر رضامند ہوگئے۔ اس ضمن میں سٹی پولیس افسر (سی پی او) محمد فیصل رانا نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ریپ کے بعد بچی کے قتل کا واقعہ ایئرپورٹ تھانے کی حدود میں ہوا جبکہ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے مقتولہ کی ملزم سے رشتہ داری نہیں بتائی، البتہ ان کا کہنا تھا کہ ملزم بچی کا قریبی رشتہ دار تھا جس کا فرانزک او ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا اور اسے عبرت ناک سزا دی جائے گی۔ مذکورہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی عوام کی بڑی تعداد متاثرہ خاندان کے گھر کے باہر جمع ہوگئی اور پولیس سے مطالبہ کیا کہ مجرم کو قرار واقعی سزا دینے کے لئے مقدمہ تیز ترین عدالتی کارروائی کے لئے بھیجا جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 828557
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش