0
Saturday 23 Nov 2019 16:19

نادرا کے ریکارڈ میں حافظ حمد اللہ اور ان کے خاندان کا لنک نہیں ملا، ڈی جی آپریشنز

نادرا کے ریکارڈ میں حافظ حمد اللہ اور ان کے خاندان کا لنک نہیں ملا، ڈی جی آپریشنز
اسلام ٹائمز۔ حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخی کے کیس میں نادرا نے عدالت میں استدعا کی جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنماء کی درخواست مسترد کی جائے۔ عدالت کی جانب سے جواب طلبی پر ڈی جی آپریشنز نادرا کرنل ریٹائرڈ طاہر مقصود خان نے تحریری جواب میں کہا کہ ادارے کے ریکارڈ میں حافظ حمد اللہ اور ان کے خاندان کا لنک نہیں ملا۔ درخواست کے متن میں درج ہے کہ 11 اکتوبر کو سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا حافظ حمد اللہ کے دستاویزات جعلی ہیں، وزارت داخلہ نے حافظ حمد اللہ کی جانب سے دائر اپیل پر 30 اکتوبر کو نوٹس جاری کیا۔ متن میں یہ بھی شامل ہے کہ 12 دسمبر 2018ء کو سیکیورٹی ادارے کی جانب سے جےیو آئی رہنما کو افغان نیشنل قرار دیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 29 اکتوبر 2019ء کو حافظ حمداللہ کی پاکستانی شہریت بحال کی تھی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حافظ حمداللہ کی درخواست پر اپنے فیصلے میں کہا کہ جو ماں اپنے بیٹے کو وطن پر قربان کرنے بھیج دے کیا اس کے شوہر کی شہریت میں پر کوئی شک ہو سکتا ہے؟۔ عدالت نے نادرا اور وزارت داخلہ کو تاحکم ثانی حافظ حمد اللہ کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے روکتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب تھا۔ قبل ازیں حافظ حمداللہ نے اپنے خلاف ہونے والی نادرا کی کارروائی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ وزارت داخلہ میں اپیل کی لیکن ایک ہفتے سے اُس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ جے یو آئی رہنما نے استدعا کی ہے کہ نادرا کا اقدام کالعدم قرار دیتے ہوئے شناختی کارڈ واپس کرنے کی ہدایت کی جائے اور درخواست پر فیصلے تک وزارت داخلہ کو مزید کسی بھی کارروائی سے روکا جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 828617
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش