0
Monday 25 Nov 2019 09:09

انٹرنیٹ کی معطلی سے صحافیوں اور طلبہ کو شدید ترین مشکلات کا سامنا

انٹرنیٹ کی معطلی سے صحافیوں اور طلبہ کو شدید ترین مشکلات کا سامنا
اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر میں 112 روز سے جاری انٹرنیٹ بندش کی بحالی کے واضح امکانات پیدا ہوگئے ہیں، کیونکہ بھارتی وزیرداخلہ امت شاہ نے ایوان پارلیمنٹ میں بدھ کو بتایا کہ انٹرنیٹ کی بحالی کی مسلسل بندش کے سبب فی الوقت صحافیوں، تاجروں اور طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 5 اگست سے جموں و کشمیر میں مواصلاتی خدمات کی دو اہم کڑیاں اںٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروس منقطع پڑی ہے۔ 112  دن گذر جانے کے بعد بھی مواصلاتی خدمات کی بحالی کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔ ادھر اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ وادی کشمیر میں آنے والے 48 گھنٹوں کے دوران براڈ بینڈ خدمات بحال کرنے کا امکان ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پہلے مرحلے میں حساس اداروں، حکومتی دفاتر کے لئے براڈ بینڈ سروس کو بحال کیا جائے گا پھر اس کے بعد اخبارات کے لئے انٹرنیٹ سروس کو بحال کرنے کا امکان ہےانڈیا ٹوڈے نے وزارت داخلہ کے ایک سینئر آفیسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 48 گھنٹوں میں کشمیر میں براڈ بینڈ سہولیات بحال ہونگی۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اشارہ کیا ہے کہ کشمیر میں مناسب وقت آتے ہی انٹرنیٹ خدمات بحال کی جائیں گی۔ بھارت کے اہم اداروں سے وابستہ افراد نے انڈیا ٹو ڈے کی اس خبر کو حقیقت سے بعید قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزرات داخلہ کی جانب سے ایسا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ ادھر تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ کشمیر کے حالات کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ پوسٹ پیڈ موبائل سروس جو کچھ دن پہلے بحال کی گئی تھی کو بھی دوبارہ معطل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 828865
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش