0
Monday 25 Nov 2019 12:11

ایلس ویلز کا بیان امریکی پالیسی کے مطابق تھا، اسے مثبت انداز میں لینا چاہیئے، امریکی سفیر

ایلس ویلز کا بیان امریکی پالیسی کے مطابق تھا، اسے مثبت انداز میں لینا چاہیئے، امریکی سفیر
اسلام ٹائمز۔ سی پیک کے حق میں حکومتی وزرا کے بیانات کے جواب میں پاکستان میں تعینات امریکی سفیر پاول جانز بھی بول پڑے اور اپنے ملک کی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کی حمایت میں بیان دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایلس ویلز کا بیان امریکی پالیسی کے مطابق تھا، اسے مثبت انداز میں لینا چاہیئے۔ امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ ان کا ملک پاکستان میں ترقی و خوشحالی دیکھنا چاہتا ہے، ایلس ویلز کے بیان کے مختلف پہلوؤں پر غور کی ضرورت ہے۔ اپنی بیگم کیتھرین راڈریگیز کے ہمراہ مسجد وزیر خان کا دورہ کر رہے تھے جہاں انہیں مسجد کی تاریخ کے بارے میں بتایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کمال کا شہر ہے اور مجھے بے حد پسند ہے، ہمیں بہت خوشی ہے کہ ہم مسجد وزیر خان کی تزئین و آرائش میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی نائب وزیرخارجہ نے سی پیک منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے چین کو فائدہ مگر پاکستان کو طویل المدتی نقصان ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قرضوں میں بے تحاشا اضافہ ہو گا، سیک پیک کی شفافیت پر پاکستانی حکومت کو سوالات اٹھانے چاہئیں۔ ایلس ویلز کے بیان کے جواب میں اسد عمر نے ایک پریس کانفرنس میں وضاحت کی تھی کہ پاکستان پر موجود بیرونی قرضوں میں چین کا حصہ بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایلس ویلز کی کی بات حقیقت پر مبنی نہیں ہے، چین اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات کسی کے خلاف نہیں ہیں۔ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی امریکی رائے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ  یہ کہنا کہ سی پیک سے پاکستان کے قرضوں میں اضافہ ہوگا، درست نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ  یہ منصوبہ پاکستان کے لئے گیم چینجر اور معاشی ترقی کیلیے بہت ضروری ہے۔


 
خبر کا کوڈ : 828909
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش