0
Tuesday 26 Nov 2019 21:19

آرمی چیف کی تعیناتی کے وزیراعظم کے صوابدیدی اختیار کو ختم کیا جائے، اعجاز ہاشمی

آرمی چیف کی تعیناتی کے وزیراعظم کے صوابدیدی اختیار کو ختم کیا جائے، اعجاز ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کے نوٹیفیکیشن کی از خود کارروائی پر معطلی اور حکم نامے میں اٹھائے گئے سوالات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ میرٹ پر عملدرآمد ہونا چاہیے اور عدلیہ میں چیف جسٹس کی تعیناتی کی طرح فوج کے سربراہ کی تعیناتی سنیارٹی کی بنیاد پر ہونی چاہیے، آرمی چیف کی تعیناتی کے وزیراعظم کے صوابدیدی اختیار کو ختم کیا جائے، اس سے نہ صرف انصاف کے تقاضے پورے اور میرٹ پر عملدرآمد ہوگا، بلکہ نئے آنیوالوں کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی۔ لاہور میں عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی ہنگامی صورتحال نہیں تھی کہ موجودہ آرمی چیف کو آئندہ تین سال کیلئے بھی برقرار رکھا جاتا چونکہ فوج کے اندر تمام کام نظم و ضبط سے ہوتے ہیں۔ ایسے اداروں میں افراد نہیں، میرٹ اور ڈسپلن کاراج ہوتا ہے، کسی کا استحقاق مجروح نہیں ہوتا۔

پیر اعجاز ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہپیپلز پارٹی نے بھی جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع اس وقت دہشتگردی کیخلاف جاری جنگ کے تناظر میں کی تھی، لیکن پی پی پی رہنما تسلیم کرتے ہیں کہ یہ کوئی قابل تعریف فیصلہ نہیں تھا۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ لگتا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کشمیر سے زیادہ ذاتی خواہش ہے، چونکہ یہ باتیں بھی ہوتی رہی ہیں کہ آرمی چیف تحریک انصاف اور وزیراعظم عمران خان کو اقتدار میں لانے میں نیک شگون ثابت ہوئے ہیں اور آئندہ بھی ان کا اقتدار برقرار رکھنے کیلئے ان کی موجودگی ضروری ہے، لیکن احتساب اور میرٹ کی باتیں کرنیوالی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو خیال کرنا چاہیے کہ یہ نوجوانوں کی حوصلہ شکنی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ وزیراعظم کے فیصلے کے باوجود جنرل قمر جاوید باجوہ اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرلیں گے اور جس کا استحقاق بنتا ہے اسے موقع دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 829139
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش