0
Wednesday 27 Nov 2019 16:19

پاکستان اور افریقی ممالک کے بیشتر مسائل نوعیت کے اعتبار سے یکساں ہیں، عارف علوی

پاکستان اور افریقی ممالک کے بیشتر مسائل نوعیت کے اعتبار سے یکساں ہیں، عارف علوی
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد میں سفیروں کی دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور افریقی ممالک کے بیشتر مسائل نوعیت کے اعتبار سے یکساں ہیں اور دونوں ہی ممالک منی لانڈرنگ سے متاثرہ ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کے افریقی ممالک کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔ صدر مملک نے کہا کہ جب سے حکومت اقتدار میں آئی ہے اس وقت سے افریقی ممالک کے ساتھ روابط کے فقدان کو دور کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور اس کے مثبت پیش رفت بھی سامنے آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ افریقہ کے ساتھ سفارتی عملے کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا کیونکہ پاکستان کے افریقہ سے امن اور دیگر شبعوں میں تاریخی تعلقات رہے۔ انہوں نے کہا کہ افریقہ میں امن قائم کرنے میں پاکستان کا اہم کردار رہا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی اور سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر دنیا نے پاکستان کو نظر انداز کیا لیکن اب سیاسی اور سماجی صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ ہی پاکستان عالمی سطح پر اپنا تشخص بنا رہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ملکی معیشت میں گزشتہ چند ہفتوں سے بہتری آئی ہے، جوں جوں پاکستان کی معیشت پھیل رہی ہے مزید مواقع پیدا ہور ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرح افریقہ بھی منی لانڈرنگ جیسے مسائل سے دور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی سطح پر افریقہ کے ساتھ یکطرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ تعلقات ہیں۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک میں تین بڑے مسائل غربت، تعلیم اور خوارک پر روشنی ڈالی اور یہ ہی مسائل افریقی ممالک کو بھی درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان نے تینوں مسائل کے تدارک کے لیے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے لیکن پڑوسی ملک (بھارت) نے خطے میں تینوں مسائل پر ہماری ترجیحات کو اہمیت نہیں دی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنے مقصد سے پسپائی اختیار کرلیں گے۔ علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان جیسے ملک میں امن کا قیام انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانوں کو ملکی تجارت اور سیاحت کو مد منظر رکھنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 829325
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش