وکلاء کا پرویز مشرف سے متعلق فیصلہ رکوانے کے حکومتی اقدامات کیخلاف 28 نومبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان
27 Nov 2019 22:28
وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف کی ملازمت میں توسیع پر اپنی غلطیوں کو درست کرنے اور متعلقہ قوانین میں ترامیم کے لیے کیے جانے والے تاخیری حربے اور ردو وبدل کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ پاکستان بار کونسل نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف سے متعلق فیصلے کو رکوانے کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے 28 نومبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا۔ پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے آرمی چیف کو توسیع دینے کی غیر آئینی کوشش کی ہے اور سپریم کورٹ میں گمراہ کن اور غلط دستاویزت پیش کیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے پرویز مشرف سنگین غداری کیس کا فیصلہ رکوا کر غیر آئینی کام کیا ہے جس کے خلاف وکلا احتجاج کریں گے۔ پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کے پیش نظر کل (28 نومبر) کو وکلا ملک گیر ہڑتال کریں گے۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے نوٹی فکیشن کو معطل کرتے ہوئے وفاقی حکومت، وزارت دفاع اور آرمی چیف کو نوٹس جاری کردیا تھا۔
خبر کا کوڈ: 829390