0
Friday 29 Nov 2019 15:35

حکومتی پالیسیاں ترقی کش ہیں، سی پیک ہی نہیں پورے ملک کی ترقی رک چکی ہے، احسن اقبال

حکومتی پالیسیاں ترقی کش ہیں، سی پیک ہی نہیں پورے ملک کی ترقی رک چکی ہے، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔  پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سیکریٹری اور رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسیاں ترقی کش ہیں، سی پیک ہی نہیں پورے ملک کی ترقی رک چکی ہے، بلند شرح سود اور روپے کی قدر میں کمی نے معیشت کو برباد کردیا ہے، سلیکٹڈ حکومت کا تجربہ ناکام ہوچکا ہے، جب نابینا کے حوالے گاڑی کی جائیگی تو حادثہ ہی ہوگا، کشمیری 115 روز سے محصور ہیں حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی، یہ حکومت ملک کو کسی بھی وقت بڑے بحران سے دوچار کرسکتی ہے، اپوزیشن اگرچہ حکومت کو گھر بھیجنے کے لئے بے صبر ہے لیکن حکومت کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں ہم سے زیادہ گھر جانے کی جلدی ہے۔ کراچی میں ذرائع ابلاغ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ فارن فنڈنگ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، تحریک انصاف نے 23 اکاؤنٹس سے کی جانے والی فنڈنگ چھپائی جو اسٹیٹ بینک نے پکڑی، اب رسیدیں دینے کی باری عمران خان کی ہے، پکڑے گئے 23 اکاؤنٹس کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کریں اور درخواست بازی سے اجتناب کریں۔ آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ 22 کروڑ عوام کے ملک کو چلانے کے لئے صلاحیت چاہیئے، موجودہ حکومت نے جس طرح اس حساس معاملے پر غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا اس سے پوری دنیا میں پاکستان کا تماشمہ بنا، آرمی چیف کی مدت میں توسیع وزیراعظم کی صوابدید ہے لیکن اگر باجوہ صاحب کو توسیع دینا تھی تو طریقے سے دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ توسیع کے معاملے پر عدلیہ کا فیصلہ قابل احترام ہے اس پر اپنی قیادت اور اپوزیشن اتحادیوں سے مشاورت کے بعد ردعمل دیں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے امپورٹ بند ہوچکی ہے اور اس سے ایکسپورٹ بھی متاثر ہورہی ہے، روپے کی قدر میں کمی کا فیصلہ بغیر سوچے سمجھے کیا جس سے معیشت کو تالے لگ گئے، حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں 50 فیصد کٹوتی کردی، سی پیک کے نئے منصوبوں کے لئے حکومت کو بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کرنا ہوگا۔ نواز شریف کی بیماری اور وطن واپسی کے بارے میں احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کا دل پاکستان میں دھڑکتا ہے، انہوں نے بیمار بیوی کو تنہا چھوڑا لیکن ملک اور قانون کا راستہ نہیں چھوڑا اس لئے وہ صحتیاب ہوتے ہی واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چار سال کے مختصر عرصے میں سی پیک کے منصوبوں میں 28.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جن سے پاکستان میں توانائی کا بحران حل کرنے، معیشت کی بحالی، انفرااسٹرکچر کی تعمیر میں مدد ملی، چین نے پاکستان میں اس وقت سرمایہ کاری کی جب پاکستانی سرمایہ کار بھی دس روپیہ لگانے کو تیار نہ تھے، سی پیک نے تھر کے کوئلے کے قیمتی ذخائر کو بروئے کار لاتے ہوئے سرمایہ کاری کے ایک نے باب کا اضافہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 829697
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش