QR CodeQR Code

قانون سازی صرف موجودہ حکومت کا مسئلہ نہیں ہے، وزیر اعظم آرمی چیف کو 3 سال توسیع دینا چاہتے ہیں، شاہ محمود قریشی 

30 Nov 2019 21:52

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان کبھی بھی ایڈونچر کرسکتا ہے، لیکن ہماری مسلح افواج انڈین عزائم سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں، دھرنے کی وجہ سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچا، دھرنے کے باعث کشمیر سے نظر ہٹ گئی، کشمیری آج بھی پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے، میڈیا سے درخواست ہے کشمیر سے نظر مت ہٹائیں۔


اسلام ٹائمز۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع آئین میں رہتے ہوئے کی گئی ہے، آرمی چیف کو خطے کی صورتحال کے باعث توسیع دی گئی ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ کا موجودہ صورتحال میں اہم کردار ہے، ماضی کی حکومتوں کے برعکس ہماری حکومت نے آرمی چیف کے معاملے پر عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، عدالتی تحریری فیصلہ کا انتظار ہے وزیراعظم آرمی چیف کو 3 سال توسیع دینا چاہتے ہیں، قانون سازی صرف موجودہ حکومت کا مسئلہ نہیں ہے امید ہے اپوزیشن اپنا کردار ادا کرے گی، قانون سازی کے بعد آرمی چیف کی توسیع بارے صورتحال واضح ہوگی، صدر ٹرمپ کے دورے کے بعد طالبان مذکرات دربارہ شروع ہونگے، افغانستان میں امن کے قیام اور بھارت سے مسائل اور خطے کی صورتحال سب کے سامنے ہے، ہندوستان کبھی بھی ایڈونچر کرسکتا ہے لیکن ہماری مسلح افواج انڈین عزائم سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔ انہوں نے کہا دھرنے کی وجہ سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچا، دھرنے کے باعث کشمیر سے نظر ہٹ گئی، کشمیری آج بھی پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے، میڈیا سے درخواست ہے کشمیر سے نظر مت ہٹائیں۔ انہوں نے کہا آج سری لنکا اور قطر کے دورہ پر روانہ ہو رہا ہوں، اس دورے میں ترکی، انڈونیشا، ملائیشیا اور قطری وزیرخارجہ سے ملاقات کرونگا، سری لنکا میں سری لنکا کی نئی حکومت کو مبارک باد دینے کے ساتھ کشمیر کا مقدمہ بھی پیش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پالیسی کی بدولت 1965ء کے بعد پہلی مرتبہ مسئلہ کشمیر کو زیربحث لایا گیا۔ کشمیر ایک خطے کا نہیں بلکہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) ہیومن رائٹس کمیشن نے کشمیر کی صورتحال پر جائزہ پیش کیا ہے۔جس میں او آئی سی نے پاکستان کے موقف کی من وعن تائید کی ہے، کشمیر میں کرفیو کو اور کالے قوانین کے نفاذ کو 117 دن ہوگئے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، بابری مسجد پر بھارتی عدالتی فیصلے پر ہمیں تشویش ہے، بابری مسجد کے فیصلے پر او آئی سی نے پاکستان کی تشویش کی تائید کی ہے، او آئی سی پر تنقید ہوتی تھی کہ ادارہ اپنا کردار ادا نہیں کر رہا ہے، لیکن او آئی سی نے رواں ہفتے کشمیر کے حوالے سے اپنے اجلاس میں نقطہ نظر واضح کیا ہے، کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ  امریکن کانگرس سمیت مغربی میڈیا نے پاکستانی موقف کی تائید کی ہے اور بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فی الفور ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا ماضی کی حکومتوں نے 54 ممالک کی 1.2 بلین آبادی والے اہم خطے افریقہ کو نظرانداز کیا گیا۔ لیکن ہم نے براعظم افریقہ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلام آباد میں افریقن ممالک کے سفیروں کی دو روزہ کانفرنس منعقد کی، کانفرنس سے افریقن ممالک سے تعلقات میں بہتری آئے گے۔


خبر کا کوڈ: 829990

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/829990/قانون-سازی-صرف-موجودہ-حکومت-کا-مسئلہ-نہیں-ہے-وزیر-اعظم-آرمی-چیف-کو-3-سال-توسیع-دینا-چاہتے-ہیں-شاہ-محمود-قریشی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org