0
Saturday 30 Nov 2019 22:38

دینی مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنیوالے پہلے خود اسلامی دھارے میں شامل ہوں، مولانا فضل الرحمن

دینی مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنیوالے پہلے خود اسلامی دھارے میں شامل ہوں، مولانا فضل الرحمن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دینی مدارس کا کردار قیامت تک جاری رہیگا، دینی مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے کا درس دینے والے پہلے اسلامی دھارے میں شامل ہوں، برصغیر کے تقسیم کیساتھ ہی ہمارے نظام تعلیم کو بھی تقسیم کیا گیا، سرکار اور مدارس کے نظام تعلیم کو الگ الگ تصور کیا جاتا ہے، اس تقسیم کو ایک سازش تو قرار دیا جاسکتا ہے لیکن اس پر ان کے پاس کوئی دلیل موجود نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کی مختلف جامعات جن میں جامعہ بنوری ٹاؤن میں جامعہ کے رئیس اور وفاق المدارس کے صدر مولانا عبدالرزاق سکندر، مولانا امداد اللہ سے ملاقات، جامعہ صدیقیہ کے رئیس مولانا ڈاکٹر منظور مینگل سے ان کی والدہ کی تعزیت، جامعہ دارالخیر کے بانی مولانا اسفندیار خان کے انتقال پر تعزیت اور جامعہ احسن العلوم کے رئیس مفتی زر ولی خان سے ملاقات کے موقع پر گفتگو اور خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جمعیت علما اسلام کے صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو، محمد اسلم غوری، ڈاکٹر عتیق الرحمن، حاجی جلیل جان و دیگر بھی موجود تھے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات کو دنیوی علوم کہا جاتا ہے، ہمارے اکابرین میں کوئی شخصیت ایسی نہیں مل رہی ہے، جنہوں نے علی گڑھ کے نصاب تعلیم پر اعتراض کیا ہو، ہاں اس میں اصلاحات کیلئے ضرور جدوجہد کی، ہمارے اکابرین نے ہمیشہ نظام تعلیم کی اس تقسیم کی مخالفت کی ہے۔ آج حکمرانوں کو مدارس کے طلباء کی فکر کیسے لاحق ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کا کردار قیامت تک جاری رہیگا، دینی مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے کا درس دینے والے پہلے اسلامی دھارے میں شامل ہوں، دینی مدارس قومی کے دھارے میں شامل ہی نہیں بلکہ اس کے علمبردار ہیں، دینی مدارس کا نصاب تعلیم ایک ایسا جامع نصاب ہے، جس کا متبادل دنیا بھر کی یونیورسٹیز نہیں دے سکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے والے بیرونی ایجنڈے کو نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ دینی مدارس کی آزادی اور خود مختاری کا ہر طرح دفاع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے طلباء کیلئے تین چیزیں بہت بڑی اہمیت رکھتی ہیں، نمبر 1 کتاب 2 استاد 3 مدرسہ، یہی وجہ ہے کہ طلباء ان کا حد درجہ احترام کرتے ہیں، جس کی وجہ سے دینی مدارس کے طلباء ہر میدان میں سرخرو ہو رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دینی مدارس کے طلباء میں عصری مضامین میں ٹاپ کرنے والے طلباء کو ترجیح دینا علوم نبوت (ص) کی توہین کرنے کے مترادف ہے، ایسی سوچ قائم کرنے سے دینی علوم کی روح متاثر ہوتی ہے، لہذا ارباب مدارس کو ایسی سوچ کی حوصلہ افزائی کے بجائے حوصلہ شکنی کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس علوم نبوت (ص) کی چھاؤنیاں ہیں، انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے بیرونی ایجنڈے کی تکمیل سے دینی مدارس کی اصل حیثیت کو مجروح کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 829995
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش