0
Monday 2 Dec 2019 12:25

آرمی ایکٹ میں ترمیم، حکومت نے اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی

آرمی ایکٹ میں ترمیم، حکومت نے اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر آرمی ایکٹ میں ترمیم اور دیگر آئینی اصلاحات پر اپوزیشن سے بات چیت کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی۔ نوشہرہ میں جلسے سے خطاب کے دوران پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے آئین میں کچھ کمی تھی جس کی نشاندہی سپریم کورٹ نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمٰی کے فیصلے کی روشنی میں آئینی اصلاحات کیلئے اپوزیشن کے ساتھ خوش اسلوبی سے معاملات طے ہو جائیں گے۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت سمیت تمام آئینی اصلاحات اپوزیشن کے ساتھ متفقہ طور پر حل کریں گے اور اپوزیشن سے بات چیت کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جس میں وہ خود، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کی تعیناتی کا معاملہ بھی اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کے ذریعے حل کریں گے۔ خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کیلئے سیاسی رابطے شروع کر دیئے ہیں۔

اس سلسلے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی قیادت سے ملاقات کی۔ ملاقات میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، حلیم عادل شیخ، ایم کیو ایم رہنما و وفاقی وزیر خالد مقبول، فروغ نسیم اور عامر خان سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔ یاد رہے کہ گذشتہ دنوں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے حکومت کو 6 ماہ میں قانون سازی کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع دی تھی۔ حکومتی وزراء کی جانب سے متعدد بار کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع 6 ماہ کی مہلت سے قبل ہو جائے گی، تاہم پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کا کہنا ہے کہ جن سے ایک نوٹیفکیشن نہیں بن سکا، وہ ایوان میں 6 ماہ میں کیسے اتفاق رائے پیدا کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 830252
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش