0
Tuesday 3 Dec 2019 10:50

بلتستان میں ہزاروں صحت کارڈ ضائع ہونے کا انکشاف

بلتستان میں ہزاروں صحت کارڈ ضائع ہونے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ بلتستان کے ہزاروں غریب لوگوں کے ساتھ ہاتھ ہو گیا۔ مسلم لیگ نون کی سابق وفاقی حکومت کے دور میں بلتستان کیلئے آنے والے 8 ہزار صحت کارڈ تقسیم ہی نہیں کئے گئے اور یہ کارڈ ضائع ہو گئے۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب معلوم ہوا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال سکردو کے ایک سٹور میں ہزاروں کی تعداد میں صحت کارڈ ابھی تک پڑے ہوئے ہیں اور ڈیٹ ایکسپائر ہو چکی ہے۔ نون لیگ کی سابق وفاقی حکومت نے غریب مریضوں کے مفت علاج کیلئے ملک بھر میں صحت کارڈ کا اجراء کیا تھا، جس کے تحت جی بی میں بھی کارڈ تقسیم کئے گئے۔ صحت کارڈ کی تقسیم کیلئے سروے کیا گیا، یہ سروے ایک این جی او کے ذریعے کروایا گیا جس پر لاکھوں روپے خرچ بھی ہوئے۔ اس کے باوجود بلتستان میں آنے والے 8 ہزار کارڈ تقسیم ہی نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے ہزاروں غریب مریض مفت علاج سے رہ گئے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایچ کیو ہسپتال کے سٹور میں یہ کارڈ دو سال سے پڑے ہوئے ہیں، اس دوران وفاق میں نون لیگ کی حکومت بھی ختم ہو گئی اور ساتھ ہی کارڈ کی تاریخ بھی گزر گئی۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کارڈ کی تقسیم کے نام پر لاکھوں روپے بٹورے گئے ہیں، یہ صرف بلتستان ریجن کی صورتحال ہے، باقی اضلاع میں کیا کچھ ہوا یہ الگ سکینڈل ہے۔ کارڈ تقسیم نہ ہونے سے نہ صرف ہزاروں مریضوں کا علاج نہ ہو سکا بلکہ قومی خزانے کو لاکھوں روپے بھی نقصان ہوا، کارڈ کی تقسیم کا ٹھیکہ این جی او کو دیا گیا تھا جس کیلئے لاکھوں روپے خرچ کیے گئے۔ ہزاروں کی تعداد میں کارڈ کیوں تقسیم نہیں کیے گئے، اس کی وجوہات کیا ہیں؟ یہ معاملہ حکومت اور مسلم لیگ نون کیلئے ایک ٹیسٹ کیس ہو گا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے بعد اب اسی طرز کا صحت انصاف کارڈ تقسیم کیا جا رہا ہے جس پر مختلف اضلاع میں انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔ یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ کیا اس کارڈ کا حشر بھی لیگی حکومت کے کارڈ جیسا ہوگا؟
خبر کا کوڈ : 830446
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش