0
Thursday 5 Dec 2019 19:48

سندھ بھر میں جعلی این جی اوز کیخلاف ایک مرتبہ پھر کریک ڈاؤن کی تیاریاں شروع

سندھ بھر میں جعلی این جی اوز کیخلاف ایک مرتبہ پھر کریک ڈاؤن کی تیاریاں شروع
اسلام ٹائمز۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں جعلی این جی اوز کیخلاف ایک مرتبہ پھر کریک ڈاؤن کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں، 2500 این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخی کے لئے سندھ سرکار نے حکمت عملی مرتب کرلی، ہزاروں انٹرنیشنل این جی اوز پر مکمل طور پر پابندی کی سفارشات پر غور شروع کردیا گیا۔ آئندہ چند روز میں سالانہ آڈٹ رپورٹ جمع نہ کروانے کے باعث رجسٹریشن منسوخی کے ریڈار میں شامل این جی اوز کی فہرست جاری کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق 4693 کی رجسٹریشن منسوخی کے بعد ایک مرتبہ پھر دو ہزار پانچ سو سے زائد مشکوک این جی اوز کی فہرست محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے تیار کرلی گئی ہے، جن کیخلاف رواں ماہ قانونی کاروائیوں کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس ضمن میں 2005ء میں خیبرپختونخواہ اور کشمیر میں آنے والے زلزلے کے دورانیہ میں پاکستان میں زوردار انٹری دینے والی انٹرنیشنل این جی اوز پر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے پر بھی مشاورت شروع کردی گئی ہے جن پر متعدد مرتبہ جاسوسی کے الزامات لگتے رہے ہیں، جبکہ ان این جی اوز میں بلیک واٹر کے اہلکاروں کی موجودگی کا انکشاف بھی متعدد مرتبہ سامنے آیا ہے، جس کے تحت عرصہ دراز سے ان پر کڑی نگرانی جاری ہے۔ چند سال قبل وزارت داخلہ سندھ کی جانب سے 18 انٹرنیشنل این جی اوز کو عدم شواہد کی روشنی میں ملک بدر کیا گیا تھا، جن میں سے 9 کا تعلق امریکا، 3 کا برطانیہ، 2 کا ہالینڈ جبکہ ایک ایک این جی او کا تعلق ڈنمارک، سوئٹزرلینڈ اور اٹلی سے تھا۔

مذکورہ این جی اوز ملکی سلامتی کیخلاف کارروائیوں، فاٹا میں سیکورٹی فورسز کی نقل و حرکت، پاک افغان بارڈر پر اہلکاروں کی تعیناتی کی جاسوسی، بلوچستان کے باشندوں کو بغاوت پر اکسانے اور مذہبی منافرت پھیلانے میں ملوث تھیں، جس کے تحت ایک مرتبہ پھر ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر ہزاروں غیر ملکی این جو اوز پر مکمل پابندی عائد کرنے کی تیاری شروع کردی گئی، جس سے متعلق آئندہ چند روز میں سندھ کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلہ متوقع ہے۔ واضح رہے کہ محکمہ سماجی بہبود میں دس ہزار سے زائد این جی اوز رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے 6 ہزار این جی اوز کی رجسٹریشن خلاف ضابطہ کی گئی ہے، جس سے متعلق پس پردہ حقائق سامنے آتے ہی گذشتہ دنوں چار ہزار سے زائد این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 830973
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش