0
Friday 6 Dec 2019 00:04

پاکستان کو خود مختار اور خوشحال بنانے کیلئے ہمیں محنت کی راہ کو اپنانا ہوگا، سید فخر امام 

پاکستان کو خود مختار اور خوشحال بنانے کیلئے ہمیں محنت کی راہ کو اپنانا ہوگا، سید فخر امام 
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی پاکستان و ایم این اے سید فخر امام شاہ نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک و قوم کی تعمیر و ترقی کے لیے تعلیم بہت ضروری ہے اور کوئی بھی ملک تعلیم کے بغیر ترقی یافتہ ملک نہیں بن سکتا، قائداعظم نے 11 اکست 1947ء کی اپنی تقریر میں بہت سی باتیں کیں، جو آج بھی ہم پر لاگو ہیں، قائداعظم  نے اپنی اسی تقریر میں کہا تھا کہ ہر ملک کا تعلیم کا اپنا معیار ہوتا ہے اور اس کا ہی مقابلہ دوسرے ممالک سے ہوتا ہے، افسوس ہم 72 سال بعد بھی اپنا وہ تعلیمی معیار حاصل نہ کرسکے، جس سے ہم دوسروں کا مقابلہ کرسکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن ملتان کے زیراہتمام سٹی کالج آف سائنس اینڈ کامرس ملتان میں منعقدہ ایجوکیشن کانفرنس سے صدارتی خطاب میں کیا۔ جس کے مہمانان خصوصی میں ڈپٹی اٹارنی جنرل آف پاکستان مہر خلیل الرحمان، چیئرمین اوورسیز پاکستانی کمیشن ملتان مخدوم شعیب اکمل ہاشمی، چیئرمین پی ایچ اے ملتان اعجاز حسین جنجوعہ، ایگزیکٹو چیئرمین پنجاب بار کونسل  افتخار ابراہیم قریشی، سٹی گروپ آف کالجز ملتان کے ڈائریکٹرز محمد لیئق خان و چوہدری وحید احمد، ماہر تعلیم فرخ الطاف خان، صدر ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن نعیم اقبال نعیم، سینیئر نائب صدر محمد سہیل شامل تھے جبکہ تقریب کے میزبان پرنسپل محمود خان تھے۔

ایجوکیشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید فخر امام کا کہنا تھا کہ طالب علموں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، انہیں ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے ملک میں تعلیم کو فروغ دیں، دنیا کی پہلی 500 یونیورسٹیوں میں ہماری ایک یونیورسٹی کا نام ہے اور پہلی 1000 بہترین یونیورسٹیز میں ہم آخری نمبروں پر ہیں، ہمیں اپنا معیار تعلیم بھی بلند کرنا ہوگا، اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان خود مختار اور خوشحال ہو تو ہمیں محنت کی راہ کو اپنانا ہوگا، تب کہیں جا کر اقوام عالم میں پاکستان کا نام روشن ہوگا۔ جو طالب علم اپنا نام روشن دیکھنا چاہتے ہیں، وہ محنت کو اپنا شعار بنالیں تو یقیناً ان کا نام روشن ہوگا۔

سید فخر امام نے مزید کہا کہ 1978ء میں چین ہم سے بھی غریب ملک تھا، جس کے 70 کروڑ افراد غربت کی انتہائی نچلی سطح پر زندگی بسر کر رہے تھے، ان لوگوں نے محنت کی اور آج وہ 70 کروڑ لوگ خوشحال ہیں، اس وقت چین دنیا کی دوسری بڑی اقتصادی طاقت ہے اور اگلے 7 سے 8 برس میں وہ پہلے نمبر پر ہوگا، 40 سال میں انہوں نے یہ سفر طے کر لیا، پھر ہم کیوں پیچھے ہیں۔ سید فخر امام نے کہا کہ ہمارے صرف 25 ہزار نوجوان دنیا کی بڑی یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ چین کے صرف امریکی یونیورسٹیز میں دو لاکھ سے زائد ہیں، ہم آبادی کے لحاظ سے دنیا کا ساتواں بڑا ملک ہیں، مگر ترقی میں ہم بہت پیچھے ہیں ہمیں مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ملکی تعبیر و ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 831029
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش