0
Friday 6 Dec 2019 16:56

وفاقی وزارت خزانہ کا گلگت بلتستان میں چار ہزار نئی اسامیوں کیلئے فنڈز دینے سے انکار

وفاقی وزارت خزانہ کا گلگت بلتستان میں چار ہزار نئی اسامیوں کیلئے فنڈز دینے سے انکار
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزارت خزانہ نے گلگت بلتستان میں چار ہزار نئی اسامیوں کیلئے فنڈز دینے سے انکار کر دیا۔ صوبائی حکومت کی سفارش پر وفاقی وزارت خزانہ نے جی بی کو ایک لیٹر لکھا جس میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت نئی اسامیوں کیلئے فنڈز کا بندوبست خود کرے۔ دوسری جانب جی بی حکومت نے چار ہزار کے قریب اسامیوں کی تخلیق کیلئے فنڈز کے انتظام سے معذوری ظاہر کر دی۔ صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق کو جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ جی بی حکومت نئی اسامیوں کیلئے فنڈز کا بندوبست کرنے سے قاصر ہے، جب تک وفاق فنڈز نہیں دے گا تب تک صوبائی حکومت نئی اسامیاں پیدا نہیں کر سکتی۔ اس خط کے بعد نئی اسامیوں کی تخلیق کا باب بند ہوتا نظر آ رہا ہے۔ یاد رہے گزشتہ ماہ کے اوائل میں وفاقی وزارت خزانہ نے جی بی کیلئے چار ہزار سے زائد اسامیوں کی منظوری تو دی تھی تاہم ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ نئی اسامیوں کیلئے فنڈز کا انتظام صوبائی حکومت خود کرے، نئی اسامیوں میں جی بی سیکرٹریٹ میں توسیع کیلئے 431 پوسٹیں رکھی گئی تھیں اور پہلی مرتبہ گریڈ 19 اور 20 کی 30 اسامیاں رکھی گئی تھیں۔

فنڈز کی منظوری سے انکار کے بعد صوبائی حکومت نے اس پر غور و حوض کیا، گزشتہ روز وزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں بھی اس معاملے کو اٹھایا تھا کہ وفاقی وزارت خزانہ نے ایک انوکھا خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ جی بی حکومت اسامیاں خود تخلیق کرے اور فنڈز کا بندوبست بھی خود کرے۔ دوسری جانب وفاق سے اسامیوں کی منظوری کے فوری بعد ہی سیکرٹریٹ لیول کے افسران متحرک ہوگئے اور درجنوں افسران کو اگلے گریڈ میں ترقی ملنے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ گریڈ کی نئی اسامیاں بھی پیدا کی گئیں، جس پر افسران ایڈجسٹ بھی ہو گئے جبکہ ہزاروں چھوٹی پوسٹیں رہ گئیں، سیکرٹریٹ لیول کی اسامیوں کی بجائے محکمہ تعلیم اور صحت میں نئی اسامیاں پیدا کی جاتیں تو سینکڑوں چھوٹے گریڈ کی نئی پوسٹیں پیدا کی جا سکتی تھیں اور ہزاروں لوگوں کو روزگار ملتا۔
خبر کا کوڈ : 831145
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش