0
Saturday 7 Dec 2019 12:27

پشاور، زرعی یونیورسٹی مالی بحران سے دوچار، اساتذہ اور ملازمین کا احتجاج

پشاور، زرعی یونیورسٹی مالی بحران سے دوچار، اساتذہ اور ملازمین کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ پشاور زرعی یونیورسٹی کے پروفیسرز، انتظامی آفیسرز اور کلاس فور ملازمین نے تنخواہ اور پنشنز کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جمعہ کے روز پشاور پریس کلب کے سامنے ہوئے اس مظاہرے میں پروفیسرز، لیکچررز اور مختلف کیڈر کے ملازمین نے حصہ لیا۔ انہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران زرعی یونیورسٹی کے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر سرتاج عالم کاکاخیل کا کہنا تھا کہ صوبے کی واحد زرعی یونیورسٹی کی مالی حالت دیوالیہ ہونے کے قریب ہے کیونکہ یونیورسٹی کے پاس نہ تو تنخواہوں کے پیسے ہیں اور نہ ہی پنشن کے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کے اساتذہ کو نومبر کے مہینے سے تنخواہیں نہیں ملی جس کی وجہ سے وہ مشکلات سے دوچار ہیں۔

ڈاکٹر سرتاج عالم نے یہ بھی کہا کہ موجودہ وقت میں ایگریکلچر یونیورسٹی 88 کروڑ روپے کی مالی بحران سے دوچار ہے جو کہ تشویش کی بات ہے۔ یونیورسٹی چیئرمین نے مذید کہا کہ 4 ماہ پہلے بھی یونیورسٹی میں تنخواہوں کی بندش کا مسئلہ سامنے آیا تھا اور اسوقت بھی انہوں نے احتجاج ریکارڈ کیا تھا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بند تنخواہوں کو فوری طور پر ریلیز کیا جائے اور یونیورسٹی کو مالی بحران سے بچانے کیلئے حکومت خصوصی گرانٹ منظور کرے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر ایک ہفتہ میں انکی تنخواہوں کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو پھر اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کے گھر کے سامنے بنی گالا میں بھوک ہڑتال شروع کر دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 831276
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش