0
Saturday 7 Dec 2019 23:02

سعودی عرب میں چھوٹے پیشوں سے جُڑے پاکستانیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

سعودی عرب میں چھوٹے پیشوں سے جُڑے پاکستانیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب میں روزگار کی غرض سے 25 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں، تاہم گذشتہ دو سالوں کے دوران سعودائزیشن پالیسی پر عمل درآمد کے باعث دیگر تارکین کی طرح پاکستانی تارکین کی تعداد میں بھی خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔ سعودی حکومت نے کئی پیشوں میں سو فیصد سعودائزیشن نافذ کرکے وہاں سے تمام غیر مُلکی نکال کر اُن کی جگہ مقامی نوجوان مرد و خواتین بھرتی کر لیے ہیں جبکہ کچھ پیشوں میں جزوی سعودائزیشن ہوئی ہے۔ سعودی حکومت کے نئے فیصلے نے اب لاکھوں پاکستانیوں کے لیے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، سعودی اخبار الوطن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اعلیٰ حکام نے عندیہ دیا ہے کہ مزید پیشوں میں بھی سعودائزیشن کا نفاذ کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے اگلے دو ماہ کے اندر ایسے تمام پیشوں کی فہرست طلب کی گئی ہے، جہاں پر سعودیوں کی گنتی بہت کم ہے یا نہ ہونے کے برابر ہے۔

اخبار کے مطابق ان پیشوں میں حجام، قصاب، صفائی کارکنان، پلمبرز، درزی، الیکٹریشن، لوہار، ٹرکوں اور ہیوی مشینری کے ڈرائیور، معمار، کھالوں کی صفائی، پینٹر، مکینیک، گاڑیوں کی اصلاح و مرمت، کھیتی باڑی، اے سی کی اصلاح و مرمت، سڑکوں کی اصلاح و مرمت، سامان کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ، لانڈری، گاڑی کی صفائی اور سیوریج کا شعبہ شامل ہے۔ سعودی مملکت میں لاکھوں پاکستانی ان چھوٹے چھوٹے پیشوں سے جُڑے ہیں۔ اگر یہاں پر بھی سعودائزیشن کا نفاذ ہوگیا تو اگلے چند سالوں میں مزید لاکھوں پاکستانی بے روزگار ہو کر وطن واپس آجائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 831401
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش