0
Monday 9 Dec 2019 01:55

منتظر عباس آئی ایس او گلگت ڈویژن کے صدر منتخب

منتظر عباس آئی ایس او گلگت ڈویژن کے صدر منتخب
اسلام ٹائمز۔ منتظر عباس آئی ایس او گلگت ڈویژن کے صدر منتخب ہوگئے۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت ڈویژن کا 42 واں ڈویژنل کنونشن بعنوان ''اتحاد ملت و استحکام پاکستان ڈویژنل کنونشن" مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت میں منعقد ہوا، جس میں مختلف اضلاع گلگت، نگر، ہنزہ اور استور کے یونٹ صدور، سینیئرز، علماء اور محبین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کنونشن کا آغاز سات دسمبر کو ہوا تھا، اس روز تعلیمی سیمینار بعنوان تعلیم ہمارا میدان جہاد کا انعقاد ہوا اور پہلی شب کو شب شہداء کے عنوان سے منایا گیا، جس میں چھوٹے بچوں نے خاکوں کے ذریعے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آٹھ دسمبر کو محبین کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں محبین کے مابین نعت، منقبت اور تقریروں کے مقابلے ہوئے، آخری نشست میں نئے صدر کا انتخاب عمل میں لایا گیا، منتظر عباس کو صدر اور برادر کاوش کو اسسٹنٹ چیف سکائوٹس منتخب کیا گیا۔

ڈویژنل صدر کا اعلان قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان سید راحت حسین الحسینی نے کیا، جب صدر منتخب ہونے کا اعلان کیا گیا تو پنڈال میں موجود امامیہ جوانوں نے والہانہ انداز میں ان کا استقبال کیا اور منتظر بھائی قدم بڑھاو، ہم تمھارے ساتھ ہیں، کے نعرے لگائے۔ نو منتخب ڈویژنل صدر نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کی جغرافیائی اور فکری سرحدوں کا تحفظ آئی ایس او کا اولین فریضہ ہے۔ ہمارے وطن کے دشمن اس خطے میں قوم پرستی کو ہوا دے کر وطن عزیز پاکستان کے خلاف ایک سوچ پیدا کرنا چاہتا ہے جو کہ ناممکن ہے، ہمارے جوانوں نے اس وطن کی حرمت اور حفاظت کی قسم کھائی ہے، ہم نے پہلے بھی اس وطن کی سلامتی کے لئے اپنا خون دیا تھا اور آئندہ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ کنونشن کے بعد گلگت سے جلال آباد تک استحکام پاکستان ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں لوگوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان سید راحت حسین الحسینی نے کہا کہ اگر کوئی ادارہ، تنظیم یا شخصیت اپنے ہدف میں کامیاب ہوتی ہے تو اس کا نسخہ یہ ہے کہ وہ صرف اور صرف اللہ کیلئے کام کرتی ہے، جس کا قیام خدا کیلئے ہوتا ہے، وہ کسی مصیبت سے نہیں گھبراتے، وہ اپنے آپ کو کبھی ناکام نہیں دیکھتے، کیونکہ جب خدا کیلئے ہی قیام ہو تو کامیابی ہی ہے۔ ادارے کا سربراہ اس ادارے کے ساتھ مخلص ہو تو تبدیلی آتی ہے، ورنہ ادارے تباہ ہو جاتے ہیں، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم بھی اپنے مقصد اور اہداف میں کس حد تک مخلص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان لسانی، علاقائی، پسند و ناپسند کے خول سے نکل کر خلوص نیت کے ساتھ اپنے امور کی انجام دہی کو یقینی بنائیں، تاکہ معاشرے کی اصلاح ہوسکے۔ وہ تنظیمیں اور ادارے پروان نہیں چڑھتے، جو ذاتی پسند ناپسند، لسانی، علاقائی اور ذاتی مقاصد کے حصول کیلئے اپنے امور کو انجام دیں، اللہ اس شخص کو پسند کرتا ہے، جو اس کی رضا کیلئے کام کرے، لیکن ہم جس معاشرے میں رہ رہے ہین اس میں نوجوان نسل اخلاقی برائیوں میں ملوث ہیں، جس کی وجہ سے خرافات اور مسائل جنم لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں مخلص افراد نہ ہونے کے برابر ہے، جس معاشرے میں اقدار زبوں حالی کا شکار ہو، وہ معاشرہ، تحریکیں اور تنظیمیں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہتی ہیں، ہمیں چاہیئے کہ ہم اپنے روزمرہ امور کی انجام دہی میں اسلامی تعلیمات کو ملحوظ خاطر رکھیں، تاکہ ہماری عاقبت درست ہو۔ اپنے خطاب میں آغا راحت نے مزید کہا کہ امام خمینی نے اسلامی انقلاب برپا کیا، چونکہ ان کا مقصد اور ہدف صرف اللہ کی رضا تھی اور انہوں نے اپنی نفسانی خواہشات کی نفی کرتے ہوئے اللہ کی رضا کو شعار بنایا تھا، جس وجہ سے وہ اپنے مشن میں کامیاب ہوئے۔ یہ انقلاب ایک نور ہے، جو پوری دنیا میں پھیل چکا ہے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی توانائیاں اللہ کی رضا کے مطابق صرف کریں، تاکہ ان کی کاوشیں رنگ لا سکیں، میں آپ جوانوں سے توقع رکھتا ہوں کہ آپ انہیں مقاصد کے حصول کیلئے اپنے کردار اور عمل کے ذریعے آگے بڑھیں گے، تاکہ اصلاح معاشرہ کے ساتھ آپ کی عاقبت درست ہو۔ انہوں نے نوجوانوں کو ہدایت کی کہ وہ ذاتی پسند و ناپسند سے ہٹ کر معاشرے میں پائی جانے والی برائیوں کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کریں۔ کنونشن سے علامہ غلام عباس وزیری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 831575
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش