0
Monday 9 Dec 2019 16:07

ایم کیو ایم پاکستان کا ایک بار پھر کراچی کی مردم شماری پر تحفظات کا اظہار

ایم کیو ایم پاکستان کا ایک بار پھر کراچی کی مردم شماری پر تحفظات کا اظہار
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی میں مردم شماری کے نام پر نا انصافی کی گئی، اعداد شمار کے گورکھ دھندے کے ذریعے آبادی کو کما دکھا کر وسائل کم دیئے گئے۔ پیر کی دوپہر کراچی میں کنوینر ایم کیو ایم پاکستان و اراکین رابطہ کمیٹی نے پریس کانفرنس کی۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ شہری سندھ کے ساتھ کوٹہ سسٹم کے نام پر نا انصافی کی جارہی ہے، مردم شماری سمیت ہمارے اہم کیس اعلیٰ عدالتوں میں سسک رہے ہیں، کراچی میں ایسے بلاکس بنائے گئے جہاں آبادی صفر اور ووٹر 416 ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں قبرستان کے بھی بلاکس بناکر ووٹر تین تین سو شو کئے گئے، مردم شماری میں گھوسٹ ووٹر اور بلاکس شو کئے گئے، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں جتنی آبادی مردم شماری میں دکھائی گئی اس سے زیادہ نادرا میں شناختی کارڈ موجود ہیں، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں نادرا کے شناختی کارڈ زیادہ اور آبادی کم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے پاکستان میں دکانداروں کے دیئے گئے ٹیکس میں 89 فیصد ٹیکس کراچی کے دکانداروں نے دیئے۔

سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ نادرا کے ریکارڈ اور مردم شماری کے ریکارڈ میں زمین آسمان کا فرق ہے، کراچی کی آبادی کو سوچی سمجھی سازش کے تحت کم دکھایا گیا، ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی نے اسمبلی میں مردم شماری کی آڈٹ کیلئے آواز اٹھائی، پانچ فیصد تھرڈ پارٹی آڈٹ آج تک نہیں کرایا گیا، پورے پاکستان کو کما کر دینے والے شہر کی آبادی کو صحیح طور پر گننے کو کوئی تیار نہیں۔ ڈپٹی کنوینرایم کیو ایم پاکستان کنور نوید جمیل نے کہا کہ منظم دھاندلی کے ذریعے مردم شماری میں کراچی کے ساتھ نا انصافی کی گئی، کراچی میں چودہ ہزار سے زائد بلاکس میں سے اٹھارہ سو سے زائد بلاکس میں آبادی کم اور ووٹرز کی تعداد زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا ہے، سڑکیں خستہ حال ہیں، شہر میں آبادی کی غلط اعداد شماری کے ذریعے تمام وسائل کم کردیئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 831709
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش