0
Monday 9 Dec 2019 19:07

بین المذاہب مکالمہ اور بین المسالک ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ

بین المذاہب مکالمہ اور بین المسالک ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ
اسلام ٹائمز۔ امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے ہر سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے، بین المذاہب مکالمہ اور بین المسالک ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، دہشتگرد اور انتہا پسند کسی مسلک، مذہب اور ملک کے نمائندے نہیں، مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل سے دنیا میں امن کا راستہ ہموار ہوگا، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ  اور عالمی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ یہ بات رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ عالم اسلامی پاکستان علماء کونسل کی انتہاپسندی، دہشتگردی اور فرقہ وارانہ تشدد کیخلاف جدوجہد کو تحسین کی نظر سے دیکھتی ہے، امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے ہر سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندوں اور دہشتگردوں نے اسلام کا نام استعمال کرکے اسلام کو شدید نقصان پہنچایا، ناروے میں قرآن کریم جلانے والا اور امریکہ میں بے گناہ انسانوں پر حملہ کرنیوالا کسی مذہب کے نمائندے نہیں ہو سکتے، اسلامو فوبیا کے نام سے مسلمانوں کیخلاف نفرت کی فضا ختم کروانے کیلئے تمام مذاہب کی قیادت کو مکالمہ کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔ اسلامو فوبیا کیخلاف موثر طور پر کردار ادا کرنے کیلئے بین المذاہب مکالمہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، دنیا کو اسلام کی حقیقی تعلیمات سے آگاہی سے اس اسلام مخالف لہر کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے اور دنیا کو اسلامو فوبیا جیسے خوف سے نکالا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلام کی اعتدال پسندانہ تعلیمات اور دین مبین کی روشن اقدار کے حوالے سے رابطہ عالم اسلامی اور مملکت سعودی عرب کی خدمات قابل ستائش ہیں، سعودی حکومت عالم اسلام کی توقعات کے مطابق مشترکہ اسلامی اقدار کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہے جس کا بنیادی مقصد اسلام کی اعتدال پسندانہ تعلیمات کو فروغ دینا ہے۔
خبر کا کوڈ : 831734
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش