0
Tuesday 10 Dec 2019 22:44

گورنر سندھ اپنے عہدے کے حلف سے مسلسل روگردانی کر رہے ہیں، مرتضیٰ وہاب

گورنر سندھ اپنے عہدے کے حلف سے مسلسل روگردانی کر رہے ہیں، مرتضیٰ وہاب
اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کے ترجمان و وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضی وہاب نے وفاقی حکومت پر صوبائی معاملات میں مداخلت کا الزام لگادیا۔ گزشتہ دنوں سندھ کی اپوزیشن جماعتوں تحریک انصاف، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنماؤں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری بھی موجود تھے جبکہ اس دوران اپوزیشن ارکان نے سندھ حکومت کی شکایتوں کے انبار لگا دیئے تھے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے سندھ کے پولیس افسران کے تبادلے کئے گئے ہیں جس پر سندھ حکومت اور وفاق آمنے سامنے آگئے ہیں۔ سندھ اسمبلی بلڈنگ میں میڈیا سے گفتگو میں صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ ایک سیاسی رہنما کے کہنے پر ایک پولیس افسر کو اسلام آباد بلایا گیا، آئین پڑھ لیں آپ کو وزیراعلیٰ کی بات سننا ہے نہ کہ کسی وفاقی وزیر کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم کہتے تھے وفاق بے جا مداخلت کررہا ہے، گورنر کا عہدہ سیاسی نہیں صرف آئینی ہے مگر گورنر اپنے عہدے کے حلف سے مسلسل روگردانی کر رہے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت مسلسل صوبائی معاملات میں مداخلت کرکے آئین سے انحراف کا عملی ثبوت دے رہی ہے اور اسلام آباد میں سیاست کے میدان کے پٹے ہوئے مہرے سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنر سندھ کو سیاست کرنے کا شوق بہت ہے مگر اس سے پہلے انہیں آئین کا مطالعہ ضرور کرنا چاہیئے تاکہ ان کو علم ہوسکے کہ ان کی آئینی حدود کسی چیز کی متقاضی ہیں، اگر گورنر سندھ یا وفاقی حکومت سمجھتی ہے کہ ہم ان کے غیر آئینی اقدامات سے ڈر جائیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔

ترجمان سندھ حکومت کا تحریک انصاف کے رہنماؤں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسلام آباد میں وزیراعظم کے سامنے ان کو سندھ کے حالات کا مقدمہ رکھنا چاہیئے تھا مگر انہوں نے صرف سندھ حکومت اور وزیراعلیٰ کے خلاف شکایتوں کے انبار لگائے، اس وقت سندھ ٹڈی دل کے حملوں کی زد میں ہے، فصلوں کا نقصان ہورہا ہے اور سندھ کا ہاری پریشان ہے مگر وفاقی حکومت اس ضمن میں کوئی مدد نہیں کر رہی۔ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں گورنر صوبائی معاملات میں مداخلت کرتے نظر نہیں آئے مگر گورنر سندھ کے اقدامات اور بیانات قابل مذمت ہیں، گورنر سندھ کو چاہیئے کہ آرٹیکل 105 اور 6 بغور مطالعہ کریں تو ان کو اپنی آئینی حیثیت کا اندازہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 831986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش