0
Wednesday 11 Dec 2019 22:28
وکلا پرامن تھے، تشدد ڈاکٹرز اور پولیس نے کیا، وکیل رہنما

پی آئی سی واقعہ، وزیراعظم اہم اجلاس کی صدارت کریں گے

پنجاب بار کونسل نے صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کر دیا
پی آئی سی واقعہ، وزیراعظم اہم اجلاس کی صدارت کریں گے
اسلام ٹائمز۔ مسلح اور مشتعل وکلاء کی جانب سے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے اور  وہاں توڑ پھوڑ  کے واقعے سے متعلق وزیراعظم عمران آج رات اہم اجلاس کی صدارت کریں گے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اجلاس میں شرکت کے لیے لاہور سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان اور چیف سیکرٹری پنجاب میجر ریٹائرڈ اعظم سلطان اسلام آباد پینچ گئے ہیں۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سیکرٹری پنجاب وزیراعظم کو واقعہ کی ابتدائی رپورٹ پیش کریں گے۔ اس سے قبل  وزیراعظم عمران خان نے  وکلاء کی جانب سے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملہ اور توڑ پھوڑ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب اور چیف سیکرٹری سے فوری رپورٹ طلب کی تھی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق عمران خان نے لاہور میں مشتعل وکلاء کی جانب سے پی آئی سی پر حملے، ڈاکٹروں اور مریضوں پر تشدد کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کے مال و جان اور املاک کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

دوسری جانب نجاب بار کونسل نے کل صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ رہے گا۔ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں وکلا اور ڈاکٹر کے مابین ہونے والے معاملے پر پنجاب بار کونسل نے ہڑتال کا اعلان کیا۔ پنجاب بار کونسل کے مطابق پنجاب بھر کے وکلا جمعرات کو عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کریں گے اور واقعے کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ پنجاب بار کونسل نے واقعے پر کل ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا ہے، جس میں موجودہ صورتحال اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ بار کونسل کے مطابق وکلا ڈاکٹرز کے رویے کے خلاف پرامن احتجاج کے لیے پی آئی سی پہنچے تھے لیکن پرامن وکلا کو پولیس اور ڈاکٹرز کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پنجاب بار کونسل کے رہنماؤں نے کہا کہ پولیس اور ڈاکٹروں کے تشدد سے کئی وکلا زخمی ہوئے جبکہ وکلا پر کیے جانے والے تشدد اور آنسو گیس شیلنگ کی مذمت کرتے ہیں۔ بار کونسل کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ وکلا پر تشدد کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو گرفتار کیا جائے جبکہ تمام گرفتار وکلا کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 832162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش