0
Friday 13 Dec 2019 12:36
خوف کے مارے صیہونی جنرلز کا برا حال؛

سابقہ اسرائیلی جنرل کا غاصب رژیم کو لبنان میں ہونیوالے احتجاجات سے پورا فائدہ اٹھانے کا مشورہ

سابقہ اسرائیلی جنرل کا غاصب رژیم کو لبنان میں ہونیوالے احتجاجات سے پورا فائدہ اٹھانے کا مشورہ
اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے سابق سربراہ جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ریٹائرڈ جنرل گادی آئزنکوٹ نے لبنان میں ہونے والے حالیہ احتجاجات کو اسرائیلی حکومت کیلئے لبنانی عوام کو حزب اللہ سے دور کرنے کا ایک سنہری موقع قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت کو ان حالات سے پورا فائدہ اٹھانے کی تلقین کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے 21 ویں چیف آف جنرل سٹاف ریٹائرڈ جنرل گادی آیزنکوٹ نے تل ابیب یونیورسٹی میں قائم ایک اسرائیلی انٹیریر سکیورٹی ریسرچ سنٹر سے خطاب کرتے ہوئے ایران، لبنان، حزب اللہ اور حماس کے بارے میں کھل کر گفتگو کی ہے جس کے دوران اس صیہونی سابق جنرل کا کہنا تھا کہ لبنان میں ہونے والے احتجاحات لبنانی عوام کو حزب اللہ اور ایران سے دور کرنے کا سنہری موقع ہیں۔

ریٹائرڈ جنرل گادی آئیزنکوٹ نے اسرائیلی حکومت کیطرف سے لبنان کو اس شرط کیساتھ اقتصادی امداد اور مالی قرضے دیئے جانے کا مشورہ دیا کہ وہ لبنانی حکومت کے اندر ایران اور حزب اللہ کا اثرورسوخ کم سے کم کرے۔ اس سابقہ صیہونی جنرل کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت مختلف قسم کے معاہدوں، جن میں قدرتی گیس کے معاہدے بھی شامل ہیں، کے ذریعے لبنان کو ایرانی اثرورسوخ سے باہر نکالنے کے اس تاریخی سنہری موقع سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ اس سابقہ صیہونی جنرل کا کہنا تھا کہ حزب اللہ اسرائیل کے خلاف 2 قسم کی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اول یہ کہ اس نے اسرائیل کے خلاف ایک زمین دوز سسٹم تیار کر رکھا ہے جس سے اکثر اسرائیلی لاعلم ہیں، جس کے ذریعے وہ اسرائیل کے اندر اپنے ہزاروں فوجیوں کے ساتھ ناگہانی طور پر حملہ آور ہو سکتی ہے جبکہ دوسرا اسکے ٹھیک نشانے پر مار کرنے والے ہتھیار ہیں جبکہ آج حزب اللہ کے پاس 1 لاکھ 39 ہزار ایسے ہی ٹھیک نشانے پر مار کرنے والے میزائل موجود ہیں جو اسرائیل کے اندر بےپناہ تباہی پھیلا سکتے ہیں۔

سابقہ صیہونی جنرل گادی آئیزنکوٹ کا کہنا تھا کہ چند دہائیوں سے ایران اسرائیلی فوج کی پہلی ترجیح بن چکا ہے جبکہ آج کل ایران کا فوکس شام سے ہٹ کر مغربی عراق میں منتقل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اسرائیل کیلئے نئی مشکلات وجود میں آ گئی ہیں۔ اس جنرل کا کہنا تھا کہ ایرانی واقعا سنجیدہ ہیں اور آج وہ ہمارے بہت قریب تک پہنچ چکے ہیں لیکن امید کی جا سکتی ہے کہ اسرائیل کے اندر انہوں نے جو اہداف اپنے لئے مشخص کر رکھے ہیں، تاحال وہ ان سے دور ہیں۔ اسی طرح اس سابقہ صیہونی جنرل کا غزہ کی پٹی کے اندر حماس کے بارے میں یہ کہنا تھا کہ حماس کیطرف سے آج اسرائیل کو صرف سکیورٹی کا تھریٹ ہی نہیں بلکہ اسرائیل کو حماس کیطرف سے اجتماعی و سیاسی خطرات بھی لاحق ہیں۔ سابقہ صیہونی جنرل گادی آئیزنکوٹ کا کہنا تھا کہ حماس ہمارے لئے ایک چیلنج بن چکی ہے جبکہ اس حوالے سے ہمیں جدید قسم کے راہِ حل درکار ہیں جنکے بارے میں امید کی جا سکتی ہے کہ ہمیں مل جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 832444
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش