0
Friday 13 Dec 2019 18:53

مجھے خوشی ہے کہ میری آنکھ پہلے جنت میں پہنچ گئی، فلسطینی دوشیزہ

مجھے خوشی ہے کہ میری آنکھ پہلے جنت میں پہنچ گئی، فلسطینی دوشیزہ
اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی فوج نے وکٹری کا نشان بنانے کی پاداش میں فلسطینی دوشیزہ کے چہرے پر گولیاں مار کر اس کی ایک آنکھ ضائع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کا معصوم و بے گناہ فلسطینیوں پر ظلم و بربریت آئے روز کسی نہ کسی طریقے سے جاری رہتا ہے اور درندہ صفت صیہونی فوجی بغیر کسی جرم کے بے گناہ فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید یا زخمی کرنے سے ذرا بھی نہیں کتراتے۔ صیہونی فوجی ظلم و بربریت کی داستان رقم کرنے کے دوران بچوں، جوانوں اور خواتین کو بلا امتیاز اپنی گولیوں کا نشانہ بناتے ہیں اور اکثر ظلم کے خلاف ہونے والے احتجاج میں شریک مظاہرین کے چہروں پر گولیاں برسائی جاتی ہیں۔ فلسطینی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ غزہ کی پٹی کے مشرق میں منعقدہ احتجاج کے دوران وکٹری کا نشان بنانے کی پاداش میں صیہونی فوج کے درندوں نے فلسطینی دوشیزہ کو چہرے پر گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا، جس کے نتیجے میں ان کی ایک آنکھ مکمل طور پر ضائع ہوگئی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 23 سالہ فلسطینی دوشیزہ می ابو رویضہ کا کہنا تھا کہ ہم لبریج پناہ گزین کیمپ کے قریب مظاہرے میں شریک تھے کہ میں نے اسرائیلی فوجیوں کو دیکھ کر وکٹری کا نشان بنایا، جس کے جواب میں درندہ صفت صیہونیوں نے مجھ پر شیل فائر کر دیا، جو میرے چہرے پر لگا۔ متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ اچانک میری آنکھ پر کوئی زور دار چیز لگی، جس کے بعد میری آنکھ سے خون کا فوارہ بہنے لگا اور میں نیم بے ہوشی کی حالت میں زمین ہر گر گئی۔ می ابو رویضہ کا کہنا تھا کہ وہ قابض فوجیوں سے کافی فاصلے پر تھی اور اس نے گلے میں فلسطینی ثقافت کی علامت کافیہ (گلوبند) ڈالا ہوا تھا۔ مجھے صرف اس جرم میں نشانہ بنایا کہ میں نے وکٹری کا نشان بنایا اور گلے میں کافیہ ڈالا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے مجھے طبی امداد فراہم کرنے کے لئے غزہ کی النصر کالونی میں واقع آنکھوں کے اسپتال بھیج دیا، جہاں ڈاکٹر نے مجھے بتایا کہ میری دائیں آنکھ مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔ گھر پہنچنے کے بعد "فیس بک" پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں می کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی دائیں آنکھ کے ضائع ہونے کا دکھ ہے، مگر اس بات کی خوشی بھی ہے کہ میرے جسم کا کوئی حصہ شہید ہونے کے بعد جنت میں پہنچ گیا ہے۔ میری آنکھ مجھ سے پہلے جنت میں پہنچ گئی ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ غاصب صیہونی فوجیوں نے فلسطینی صحافی معاذ عمار کو بھی اسی طرح چہرے پر گولی مار کر زخمی کیا تھا، جس کے نتیجے میں معاذ عمار کی بھی ایک آنکھ تلف ہوگئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 832542
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش