0
Monday 16 Dec 2019 17:18

قانون نا بن سکا تو 6 ماہ بعد آرمی چیف ریٹائر ہو جائیں گے، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ

قانون نا بن سکا تو 6 ماہ بعد آرمی چیف ریٹائر ہو جائیں گے، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے آرمی چیف مدت ملازمت کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ 43 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ اب منتخب نمائندوں کے پاس ہے، حکومت چھ ماہ میں قانون سازی نہ کرسکی تو جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2019ء سے ریٹائرڈ تصور ہوں گے۔ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چھ ماہ میں قانون سازی نہ ہوسکنے کی صورت میں صدر مملکت، وزیراعظم کے مشورے سے نیا آرمی چیف تعینات کریں گے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معاملہ پارلیمنٹ کے سپرد کرنے کا مقصد یہ ہے کہ مستقبل میں غلطیاں نہ ہوں، یہ یاد رکھیں کہ ادارے مضبوط ہوں گے تو قوم ترقی کرے گی، کیس کا بنیادی سوال قانون کی بالادستی کا تھا، 43 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ  نے تحریر کیا ہے، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اضافی نوٹ میں لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ آپ جتنے بھی بلند ہو جائیں قانون آپ سے بالا تر ہے۔
خبر کا کوڈ : 833083
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش