0
Monday 16 Dec 2019 19:05

سانحہ اے پی ایس 30 سالہ دہشتگردی کا تسلسل تھا، انوار حسین

سانحہ اے پی ایس 30 سالہ دہشتگردی کا تسلسل تھا، انوار حسین
اسلام ٹائمز۔ حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاﺅن لاہور میں آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کی پانچویں برسی کے موقع پر تعزیتی پروگرام ہوا جس میں شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ جامعة المنتظر کے طالبعلم انوار حسین و دیگر مقررین نے سانحہ پشاور کو 30 سالہ دہشتگردی کا تسلسل قرار دیتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ اگر گذشتہ حکومتیں دہشتگردوں کیخلاف بروقت راست اقدام کرتیں، ہزاروں بے گناہ شہریوں کے قاتلوں اور ان کے سرپرستوں سے آہنی ہاتھ سے نبٹا جاتا، الٰہی و ملکی قانون کے تحت اُن دہشتگردوں کو نمونہ عبرت بنایا جاتا تو شاید اِن معصوم بچوں کے سفاکانہ قتل کی نوبت نہ آتی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا جس نے بلاشبہ دہشتگردوں کا صفایا کیا، دہشتگردی کا مقابلہ کرنیوالے یہی ادارے اور قوتیں اگر گذشتہ عشروں میں شہریوں کے نشانہ بننے پر بھی اس طرح کے اقدامات کرتی تو ہزاروں گھر اجڑنے سے بچ جاتے۔

مقررین نے اِس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ایکشن پلان پر مکمل طور پر عمل نہیں ہو سکا، عدالتی سزا یافتہ بہت سے دہشتگردوں کی سزاﺅں پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے مرکزی عہدیداروں کی منفی سرگرمیوں پر کوئی پابندی نہیں وہ دندناتے پھر رہے اور سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیساتھ شریک ہوتے ہیں، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ قانون کتنا بے بس ہے۔ مقررین نے حکومتی و ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ شہدائے پشاور اور دیگر ہزاروں شہداء کے قتل میں ملوّث دہشتگردوں کے سرپرستوں کیخلاف قانون کے تقاضے پورے کر کے ملک میں امن و امان کو یقینی بنائیں۔
خبر کا کوڈ : 833105
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش