0
Monday 16 Dec 2019 19:47
پانچ سال قبل پشاور میں 132 پھولوں کی قربانی نے قوم کو متحد کر دیا

سولہ دسمبر ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، سراج الحق

سولہ دسمبر ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 16 دسمبر ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ 16 دسمبر کو ملک دولخت ہوا اور اے اپی ایس پر دشمن نے حملہ کرکے معصوم بچوں کا قتل عام کیا۔ ان دو سانحات نے قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، پانچ سال قبل پشاور میں 132 پھولوں کی قربانی نے قوم کو متحد کر دیا۔ جماعت اسلامی شہید بچوں کے والدین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ سقوط ڈھاکہ اور سانحہ اے پی ایس سے سبق سیکھ کر ملکی سلامتی اور تحفظ کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ سقوط غرناطہ اور بغداد کے بعد سقوط ڈھاکہ امت کے جسم پر بہت بڑا گھاﺅ تھا مگر حکمرانوں نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا، سانحہ مشرقی پاکستان کو بھلانے والے سانحہ کشمیر کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ حکمران سقوط کشمیر کو روکنے کیلئے جرات مندانہ فیصلے کریں۔

سراج الحق نے کہا کہ دشمن پاکستان کو کمزور کرنے پر تلے ہوئے ہیں مگر مقتدر طبقہ ٹس سے مس نہیں ہو رہا، نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہونا چاہیے، ملک میں ایک بار پھر عصبتیں سر اٹھا رہی ہیں، عصبیتوں سے پاک ہوکر قوم کو متحد کرنے کی ضرورت ہے، اندرونی و بیرونی دشمن ہماری صفوں میں موجود ہیں جو ہماری بے خبری سے فائدہ اٹھا کر کوئی بھی نیا سانحہ کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں تجدید عہد رکنیت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم، لیاقت بلوچ، راشد نسیم، پروفیسر محمد ابراہیم، مولانا عبدالمالک، حافظ محمد ادریس بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہاکہ ملک کو آج ایک بار پھر 71 جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔ ملک کے نظریے اور جغرافیے کی حفاظت کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان کو اس کے بنیادی مقصد سے ہمکنار کیا جائے۔ کلمہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا پاکستان پورے عالم اسلام اور امت مسلمہ کیلئے اسلام کا قلعہ تھا مگر اس کے اقتدار پر قابض ہونیوالوں نے اسے اس کی اصل منزل اسلامی نظام سے دور کرکے اس کی بنیادوں کو کھوکھلا کیا اور پھر یہ ملک علاقائی تعصبات کی بھینٹ چڑھ گیا۔ پاکستان کے خزانے اور عوام کو نچوڑا جارہا ہے، حکمران حکمرانی کے مزے لیتے ہیں اور عوام ہر حکومت کو جھولیاں اٹھا اٹھا کر بدعائیں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بنگلا دیش کو آج تک پاکستان کی محبت کے جرم میں قید وبند اور پھانسیوں کا سامنا ہے۔ ہم جماعت اسلامی اور اسلامی چھاترو شنگھو کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہم قربانیاں دے رہے ہیں اور دوسری طرف نااہل حکمرانوں نے رات گئی بات گئی کے مصداق ان سانحات سے کچھ سیکھنے کی کوشش نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی پاکستان کے نظریے سے کمٹمنٹ ہے۔ ہم اس کی اسلامی شناخت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ کشمیریوں کو 138 دن سے سقوط سری نگر جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔ آر ایس ایس کے غنڈے اور نو لاکھ سے زائد غاصب بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم و تشدد کے پہاڑ توڑ رہی ہے، کشمیری ہماری محبت میں جانیں نچھاور کر رہے ہیں مگر ہماری حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اس ظلم سے نجات دلانے اور ان کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ہم 22 دسمبر کو اسلام آباد میں تاریخی کشمیر مارچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو خود بھی جاگنا اور عالم اسلام اور پوری دنیا کو کشمیر میں ہونیوالے مظالم کی طرف متوجہ کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 833118
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش