0
Tuesday 17 Dec 2019 18:21

انڈیا اور قادیانی ملکر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت

انڈیا اور قادیانی ملکر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
اسلام ٹائمز۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا عزیز الرحمن، ضلع لاہور کے مبلغ مولانا عبدالنعیم، جنرل سیکرٹری مولانا علیم الدین شاکر، سرپرست قاری جمیل الرحمن اختر، نائب امیر پیر رضوان نفیس، مولانا سید ضیاء الحسن شاہ، قاری ظہورالحق نے کہا ہے کہ بھارتی سیاسی پارٹی کانگریس کے رہنما اور قادیان سے تعلق رکھنے والے انڈین پارلیمنٹ کے ممبر پرتاب سنگھ کا قادیانیوں کی حمایت سے بھارت اور قادیانی گٹھ جوڑ عیاں ہوگیا اور قادیانیوں کی پاکستان کو بدنام کرنے ایک اور سازش ظاہر ہوگئی، انڈین پارلیمنٹ رکن پرتاب سنگھ کا یہ کہنا کہ پاکستان میں قادیانیوں پر بہت مظالم ڈھائے جاتے ہیں یہ ان کی کم علمی اور حقائق کے برعکس ہے، پرتاب سنگھ کو قادیانیوں کے بارے میں اتنا دکھ اور درد کیوں محسوس ہو رہا ہے، اس کو ہندوستان کی مظلوم قومیں یاد نہیں آ رہیں، ان کو وہ مسلمان جن کو صرف گائے ذبح کرنے پر شہید کر دیا جاتا ہے، ان کو کشمیر پر ہونیوالا ظلم نظر نہیں آ رہا 136 دن گزر گئے کشمیریوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہوا ہے۔

رہنماوں نے کہا کہ کشمیر میں ماؤں، بیٹیوں کی عصمت دری کی جا رہی ہے، انڈین سرکار کی طرف سے کشمیریوں پر جبر و استبداد کیا جا رہا ہے، پرتاب سنگھ کو وہ کیوں نظر نہیں آ رہا؟ دراصل کہانی یہ ہے کہ انڈیا اور قادیانی ملکر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں لیکن پاکستان کی غیور عوام کبھی ان کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں نے آج تک پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا کیونکہ قادیانیوں کا یہ مذہبی عقیدہ ہے کہ پاکستان مٹ جائیگا اور اکھنڈ بھارت بن جائیگا لہذا پرتاب سنگھ کا یہ کہنا دراصل یہ اسلام اور ملک عزیز پاکستان کیخلاف بہت بڑی سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرتاب سنگھ کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ قادیانی آئین پاکستان کا کھلم کھلا انکار کرکے مسلمانوں کی شناخت پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں، پاکستان کی قومی اسمبلی نے 1974ء قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا تھا، یہ فیصلہ کوئی بزور بازو نہیں کیا گیا بلکہ پاکستان کی جمہوری پارلیمنٹ نے یہ فیصلہ کیا اور قادیانیوں کو اپنی صفائی دینے کا مکمل موقع دیا گیا اور کئی دن تک قومی اسمبلی میں بحث ہوتی رہی۔ رہنماوں کا کہنا تھاکہ پرتاب سنگھ جی تمہاری طرح دھونس اور زبردستی سے جو متنازعہ سٹیزن بل ہے جسے آپ نے یک طرفہ اور زبردستی پاس کرایا ہے اور بھارت میں جس کیخلاف مظاہرے ہو رہے ہیں، پاکستان کی قومی اسمبلی نے ایسا ہرگز نہیں کیا، یہ پاکستان کی اسمبلی کا جو متفقہ فیصلہ ہے یہ آپ کو کیوں قابل قبول نہیں۔
خبر کا کوڈ : 833188
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش