0
Tuesday 17 Dec 2019 20:17

بھارتی جامعات میں مسلم طلبا پر پولیس تشدد نے سیکولرازم کو بے نقاب کردیا، نعیم الرحمٰن

بھارتی جامعات میں مسلم طلبا پر پولیس تشدد نے سیکولرازم کو بے نقاب کردیا، نعیم الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں امتیازی سلوک پر مبنی متنازع شہریت ترمیمی بل اور بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش اور دیگر اقدامات بھارت کو ہندو ریاست بنانے کی کڑی ہیں، بل کے خلاف احتجاج کرنے والے پُرامن اور نہتے بھارتی مسلمانوں، جامعہ ملیہ دہلی، علی گڑھ یونیورسٹی سمیت دیگر جامعات میں طلبہ برادری بالخصوص طالبات پر بہیمانہ پولیس تشدد نے بھارت کے نام نہاد سیکولر چہرے کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کو ہندو ریاست بنانے کے ایجنڈے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، جو ہندو انتہاپسند اور دہشتگرد تنظیم آر ایس ایس کا بنیادی مقصد ہے، جبکہ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر و تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں تمام حدود کو پار کر گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ، عالمی برادی اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور تنظیمیں مسلمانوں کے خلاف بھارت کے جارحانہ عزائم کو روکنے کیلئے صرف زبانی جمع خرچ اور مذمتی بیانات سے بڑھ کر اقدامات کریں اور نریندر مودی کو اپنے ناپاک ارادوں سے باز رکھیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بھارت میں مذہبی بنیادوں اور امتیازی طور پر شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے پیچھے مسلمانوں کو بے دخل اور ان کی زندگی اجیرن کرنے کی ذہنیت کارفرما ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ امتیازی شہریت ترمیمی بل سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے حوالے سے مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ فیصلہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات ثبوت ہیں کہ بھارت میں مسلمانوں کی زندگی تنگ کی جا رہی ہے اور کچھ عرصے سے اس ایجنڈے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ان حالات میں بھارتی مسلمانوں کے حق میں آواز اُٹھانا ان کے حقوق اور جان و مال کے تحفظ کیلئے اور بھارت کے مکروہ چہرے کو عالمی سطح پر دکھانے کیلئے کوشش اور جدوجہد کرنا ایک قومی ذمہ داری ہے اور حکومت اور ریاست کو بھی اس ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 833332
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش