0
Thursday 19 Dec 2019 12:10

مشرف کیخلاف غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ میڈیا کو نہیں دیا جا سکتا، رجسٹرار

مشرف کیخلاف غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ میڈیا کو نہیں دیا جا سکتا، رجسٹرار
اسلام ٹائمز۔ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی خصوصی عدالت میڈیا کو نہیں دے گی۔ رجسٹرار خصوصی عدالت راؤ عبد الجبار نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ تحریری فیصلہ میڈیا کو دینے کی اجازت نہیں، یہ صرف پرویز مشرف کے وکلاء کی ٹیم کو دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق پرویز مشرف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جمعرات کو دن 12 بجے جاری کیا جائے گا۔ خصوصی عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے 48 گھنٹوں میں تفصیلی فیصلہ جاری کرنے کا کہا تھا۔ واضح رہے کہ 17 دسمبر کو خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی تھی۔ بینچ میں جسٹس شاہد کریم اور جسٹس نذر اکبر بھی شامل تھے۔ حکومت کی طرف سے پراسیکیوٹر علی ضیاء باجوہ جب کہ سابق صدر پرویزمشرف کی طرف سے سلمان صفدر اور رضا بشیر بطور وکیل عدالت میں پیش ہوئے، حکومتی وکیل نے سنگین غداری کیس میں  شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر اور زاہد حامد کو ملزم بنانے کی استدعا کی جسے مسترد کر دیا گیا تھا۔ علی ضیاء باجوہ نے مؤقف اپنایا کہ مشرف کے سہولت کاروں اور ساتھیوں کو بھی ملزم بنانا چاہتے ہیں، تمام ملزمان کا ٹرائل ایک ساتھ ہونا ضروری ہے۔ جس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ تین افراد کو ملزم بنایا تو حکومت سابق کابینہ اور کور کمانڈوز کو بھی ملزم بنانے کی درخواست لے آئے گی۔ عدالت کی اجازت کے بغیر کوئی نئی درخواست نہیں آ سکتی۔ خصوصی بینچ کے رکن نے حکومتی وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ نے مزید کسی کو ملزم بنانا ہے تو نیا مقدمہ دائر کر دیں، ہم آپ کی درخواست مسترد کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 833633
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش