0
Saturday 21 Dec 2019 12:27

بورس جانسن نے بریگزٹ معاہدے پر برطانوی پارلیمنٹ کی منظوری حاصل کر لی

بورس جانسن نے بریگزٹ معاہدے پر برطانوی پارلیمنٹ کی منظوری حاصل کر لی
اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر منظوری حاصل کر لی۔ برطانوی خبررساں ادارے ’ رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق بریگزٹ معاہدے کی منظوری، بورس جانسن کی جانب سے انتخابات میں 31 جنوری تک یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی (بریگزٹ) کے کیے گئے وعدے کی تکمیل میں پہلا قدم ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ میں 358 قانون سازوں نے معاہدے کی حمایت جبکہ 234 نے مخالفت میں ووٹ دیا، جو پارلیمنٹ میں بورس جانسن کی اکثریت کی نشاندہی کرتا ہے جس کے تحت 40 برس سے زائد عرصے کے بعد برطانیہ کی پالیسی کی سب سے بڑی منتقلی پر عملدرآمد کے معاہدے کی آسان توثیق کو یقینی بنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ 3 سال سے زائد عرصہ قبل برطانیہ نے 2016ء میں ریفرنڈم کے ذریعے یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے لیے ووٹ دیا تھا جس کے بعد بریگزٹ سے متعلق چھائی گہری غیریقینی اب جنوری کے اختتام پر ایک مضبوط ڈیڈلائن میں تبدیل ہو گئی ہے۔

اس کے بعد برطانوی وزیراعظم یورپی یونین سے تجارتی معاہدے پر بات چیت کریں گے۔ بورس جانسن کی جانب سے کرسمس سے قبل بریگزٹ ووٹ حاصل کرنے کا مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ اب وہ اپوزیشن کے قانون سازوں کی مسلسل تنقید کے باوجود بریگزٹ کو آگے بڑھانے کے لیے آزاد ہیں، اس کے برعکس ان سے قبل سابق وزیراعظم تھریسامے کو اس حوالے سے ناکامی پر عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔

بریگزٹ معاہدے سے قبل بورس جانسن نے پارلیمنٹ سے کہا کہ ’یہی وہ وقت ہے کہ جب ہم آگے بڑھیں اور ’ چھوڑیں ‘یا ’ رہیں ‘ کے پرانے لیبلز کو ختم کریں، اب ایک متحد قوم، ایک برطانیہ کی طرح ایک ساتھ مل کر کام کرنے کا وقت آ گیا ہے‘۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی قوم کی کہانی کا ایک نیا اور پرجوش باب تحریر کریں، اپنے یورپی دوستوں کے ساتھ ایک نئی شراکت قائم کرنے، دنیا میں آگے بڑھنے اور اس کا آغاز کرنے جس کا اس ملک کے عوام کو شدت سے انتظار ہے۔

واضح رہے کہ بریگزٹ معاہدے کی توثیق کرسمس کے بعد ہو گی جہاں برطانوی پارلیمنٹ کا ایوان زیریں 9 جنوری تک قانون سازی یا علیحدگی کے معاہدے کے بل کی توثیق کرے گا جس کے بعد ایوانِ بالا سے پاس ہونے اور رائل ایسینٹ کو موصول ہونے کے لیے صرف 3 ہفتے سے زائد کا وقت ملے گا۔ دوسری جانب یورپی کمیشن نے کہا کہ وہ معاہدے کے لیے اپنی جانب سے باضابطہ اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
خبر کا کوڈ : 833993
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش