0
Saturday 21 Dec 2019 18:44

پی ایم اے ملتان کی پریس کانفرنس، پروفیسر، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اسسٹنٹ پروفیسر کی خالی اسامیاں پر کرنے کا مطالبہ 

پی ایم اے ملتان کی پریس کانفرنس، پروفیسر، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اسسٹنٹ پروفیسر کی خالی اسامیاں پر کرنے کا مطالبہ 
اسلام ٹائمز۔ پی ایم اے ملتان کے صدر ڈاکٹر مسعود ہراج، ڈاکٹر رانا خاور، ڈاکٹر شیخ عبدالخالق، ڈاکٹر عمران رفیق، ڈاکٹر ذوالقرنین حیدر، ڈاکٹر وقار نیازی، ڈاکٹر عمران مزاری، قمر عباس، وسیم عباس، طاہر بندیشہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نشتر میڈیکل یورنیورسٹی جہاں مختلف مسائل کی آماجگاہ ہے، وہاں سب سے اہم مسئلہ ٹیچنگ فیکلٹی ی کی شدید کمی ہے، پی ایم اے ملتان پچھلے ایک سال سے اس مسئلے کو ہر سطح پر اجاگر کر چکی ہے، موجودہ حالات میں جہاں تقریبا پچاس فیصد فیکلٹی کی سیٹیں خالی پڑی ہیں وہاں پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی سے الحاق مسلسل خطرہ میں ہے۔ پروفیسرز کی اٹھارہ، ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی چودہ، اسسٹنٹ پروفیسرز کی اٹھائیس سمیت دیگر تدریسی و انتظامی سیٹیں خالی پڑی ہیں، یہ سیٹیں میڈیکل کالج کی منظور شدہ ہیں جبکہ یونیورسٹی کی سیٹیں اس سے دوگنا ہیں، ایک سال میں دو مرتبہ انٹرویو کے لیے بلا کر سینئر ڈاکٹرز کو اذیت سے دوچار کیا گیا۔ بہاولپور، رحیم یارخان اور دیگر میڈیکل کالجز جن قوانین کے تحت بھرتیاں کر چکے ہیں مگر لاہور سے آئے ایک ڈپٹی سیکرٹری نے انہی قوانین پر اعتراض اٹھا کر ایک سال بعد ہونے والے انٹرویو کو منسوخ کر دیا۔ ان حالات میں ہمارا وزیراعلی پنجاب، وزیرصحت، سیکرٹری ہیلتھ اور سینڈیکیٹ ممبران سے مطالبہ ہے کہ فوری طور پر واک ان انٹرویو کے ذریعے ان بھرتیوں کا عمل مکمل کیا جائے۔ گزشتہ کئی ماہ سے پچاس کے قریب پی جی آر فنڈز کی کمی کے باعث تنخواہوں سے محروم ہیں، اس ضمن میں کئی بار نشتر انتظامیہ اور سیکرٹری ہیلتھ کو یاددہانی بھی کرائی گئی مگر تاحال مسئلہ حل نہ ہو سکا۔

ڈاکترز نے کہا کہ نشتر انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹسٹری جنوبی پنجاب کا واحد دانتوں کا ہسپتال ہے مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ یہاں پچھلے کئی سالوں سے کوئی مستقل پرنسپل نہیں اور چھ ماہ سے ایم ایس بھی ایڈیشنل چارج پر ہے، دو ماہ میں ایک بار لاہور سے آنے والے پرنسپل مسائل حال کرنے کے بجائے انہیں پڑھانے میں موجود ہیں۔ ہسپتال میں آپریشن تھیٹرز غیرفعال ہیں، مشینری خراب ہے اور ادویات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں، بیس سے زائد ڈاکٹرز تنخواہوں سے محروم ہیں اور ٹیچنگ فیکلٹی اور ڈاکٹرز کی کئی آسامیاں کئی سالوں سے خالی ہیں۔ ان مسائل کی وجہ سے یہ عظیم درسگاہ شدید زبوں حالی کا شکار ہے جس کی پی ایم اے ملتان شدید مذمت کرتی ہے، میڈیا کے توسط سے حکام بالا اور ملتان کے ارکان اسمبلی سے ہمارا بھرپور مطالبہ ہے کہ یہ جائز مطالبات ہنگامی بنیادوں پر حل کر کے نشتر میڈیکل یونیورسٹی اور NIDکو تباہی سے بچائیں۔
خبر کا کوڈ : 834077
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش