QR CodeQR Code

جنرل مشرف ریٹائرمنٹ کے بعد فوج کا حصہ نہیں، اعجاز ہاشمی

22 Dec 2019 19:08

جے یو پی کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر بیانات افسوسناک ہیں، عدالتی معاملات عدالتوں میں ہی حل ہونے چاہیں، عدلیہ کی توہین قابل مذمت ہے، مطلق العنان آمروں نے جمہوریت اور ملکی آئین کو تباہ کیا گیا، ماضی میں عدلیہ نے ہمیشہ ڈکٹیٹروں کا ساتھ دیا، پہلی بار عدلیہ نے جرات مندی کا مظاہرہ کیا اور آئین شکنی کیخلاف فیصلہ دیا ہے جسے پوری قوم نے سراہا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ جنرل مشرف ریٹائرمنٹ کے بعد فوج کا حصہ نہیں، اب وہ سیاستدان اور سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، جس نے انتخابات میں بھی حصہ لیا، اداروں کو اپنی حدود میں رہتے ہوئے فرائض سرانجام دینے چاہیں، عدالتی فیصلوں پر بیانات افسوسناک ہیں، عدالتی معاملات عدالتوں میں ہی حل ہونے چاہیں، عدلیہ کی توہین قابل مذمت ہے، مطلق العنان آمروں نے جمہوریت اور ملکی آئین کو تباہ کیا گیا، ماضی میں عدلیہ نے ہمیشہ ڈکٹیٹروں کا ساتھ دیا، پہلی بار عدلیہ نے جرات مندی کا مظاہرہ کیا اور آئین شکنی کیخلاف فیصلہ دیا ہے جسے پوری قوم نے سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے میں ایک جج کے سخت ریمارکس افسوسناک ہیں، مگر باقی فیصلہ قابل تعریف ہے۔ لاہور میں جے یو پی کی میڈیا ٹیم سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے بھی جنرل پرویز مشرف کی حمایت میں بیان بازی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی بالادست ادارہ ہے، جو آئین سازی کرتا ہے، جبکہ سپریم کورٹ آئین کی تشریح کرتی ہے۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور پرویز مشرف کو سزا کا فیصلہ ملکی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا مگر یکے بعد دیگرے مارشل لاوں نے نظام سیاست تباہ کیا۔


خبر کا کوڈ: 834204

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/834204/جنرل-مشرف-ریٹائرمنٹ-کے-بعد-فوج-کا-حصہ-نہیں-اعجاز-ہاشمی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org