0
Friday 27 Dec 2019 12:14

پشاور، 69 لیڈی پولیس کمانڈوز دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے تیار

پشاور، 69 لیڈی پولیس کمانڈوز دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے تیار
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا پولیس میں 69 لیڈی کمانڈوز تریبت مکمل کرنے کے بعد دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی محاذ پر لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ آئی جی خیبر پختونخوا ڈاکٹر نعیم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی اضلاع سے متصل علاقوں میں کافی عرصے سے لیڈی پولیس کی کمی کا سامنا تھا جس کے باعث سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشنز میں مشکلات پیش آتی تھیں، لیڈی کمانڈوز کے دو بیچ دہشت گردوں سے نمٹنے کی تربیت مکمل کر چکے ہیں جنہیں اب قبائلی اضلاع سے متصل علاقوں میں تعینات کیا جائے گا۔ مہمند، باجوڑ، اورکزئی، شمالی اور جنوبی وزیرستان سمیت 7 قبائلی اضلاع میں لیڈی کمانڈوز کی خدمات لی جائیں گی۔ ادھر لیڈی کمانڈو ریٹا ریوس جن کا تعلق کرسچئن کمونٹی سے ہے نے میڈیا کو بتایا کہ وطن کے دفاع کی خاطر وہ ہر قسم کے محاظ پر لڑنے کیلئے تیار ہیں، دوران ٹریننگ ہمیں بھاری ہتھیار، فائر شوٹنگ، دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کرنے اور سرچ آپریشز میں شدت پسندوں کو گرفتار کرنے کے حوالے سے خصوصی تربیت دی گئی ہے۔

لیڈی کمانڈو پری گل کا کہنا تھا کہ ہم نے خیبر پختونخوا میں بموں کو ناکارہ کر کے کئی زندگیاں بچائیں، ہمارے لئے فخر کی بات ہے کہ ہم بہادر پولیس فورس کا حصہ ہیں، ایلٹ فورس کی پہلی ڈی ایس پی روزیہ الطاف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا پولیس کی بہادر لیڈی کمانڈوز میدان جنگ میں مردوں کے شانہ بشانہ رہتی ہیں۔ ڈی پی او شمالی وزیرستان شفیع اللہ گنڈا پور نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں صرف 7 لیڈی سرچرز ہیں جو کہ سابقہ فاٹا میں پولیٹیکل انتظامیہ کے دور بھرتی ہوئی تھیں، لیکن چھاپوں کیلئے ہمارے پاس لیڈی کمانڈوز نہیں تھیں، قبائلی رسم و رواج کو دیکھتے ہوئے یہاں پولیسنگ کرنی پڑتی ہے۔ ترجمان خیبر پختونخوا پولیس شہزادہ کوکب فاروق کے مطابق خیبر پختونخوا پولیس میں مجموعی طور پر صوبے بھر میں کل 684 خواتین پولیس اہلکار تعینات ہیں، تاہم پہلی بار لیڈی کمانڈوز کو بھی قبائلی اضلاع سے متصل علاقوں میں آپریشنز میں انہیں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 835033
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش