0
Friday 27 Dec 2019 17:34

پاکستان کے تمام مذاہب و مسالک نے امریکی رپورٹ کو مسترد کر دیا

پاکستان کے تمام مذاہب و مسالک نے امریکی رپورٹ کو مسترد کر دیا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے تمام مذاہب و مسالک امریکی محکمہ خارجہ کی آزادی مذہب پر رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ نے بے بنیاد اطلاعات پر پاکستان کیخلاف رپورٹ جاری کی ہے، پاکستان میں تمام مسالک و مذاہب کو مکمل حقوق اور مذہبی آزادی حاصل ہے، قادیانی اور مسلمان پاکستان کے قانون اور آئین کے پابند ہیں، قادیانیوں کیخلاف پاکستان میں کوئی امتیازی قانون نہیں، قرآن و سنت کے احکامات کے مطابق قادیانی پاکستان میں ہی نہیں پورے عالم اسلام میں کافر ہیں اور اسی لیے ان کا مکۃ المکرمہ اور مدینۃ المنورہ میں داخلہ بند ہے۔

یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر اشرفی نے مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ اور مختلف مذاہب کے قائدین پادری عمائنول کھوکھر، پادری شاہد معراج، بشپ ڈاکٹر آزاد مارشل، فادر جیمز چنن، پادری سلیم، سردار بشن سنگھ ، علامہ محمد حسین اکبر، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا پروفیسر عبد الرحمٰن لدھیانوی، علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری، مولانا مفتی محمد علی نقشبندی، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا غلام مصطفیٰ حیدری، مولانا اسید الرحمان سعید، علامہ طاہر الحسن، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا عصمت اللہ معاویہ و دیگر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ حافظ طاہر اشرفی نے مزید کہا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے پاکستان کیخلاف مذہبی آزادی نہ ہونے کا الزام لگانا افسوسناک اور قابل مذمت ہے، جس پر پاکستان میں موجود تمام مذاہب و مسالک کے اندر شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے، انتہائی ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ امریکہ کو ہندوستان میں اقلیتوں پر ہونے والے مظالم نظر نہیں آتے، متنازع شہریت قانون پر سارا بھارت سراپا احتجاج بنا ہوا ہے، پُرامن مظاہرین کو ریاستی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھارت میں بسنے والی کوئی اقلیت مودی سرکار کے شر سے محفوظ نہیں، وہاں کوئی ایک اقلیت بھی ایسی نہیں، جس کی عبادت گاہوں پر حملے نہ ہوئے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سکھوں کے گولڈن ٹیمپل اور مسلمانوں کی بابری مسجد پر حملے ہوئے، حتیٰ کہ مسلمانوں کی بابری مسجد کو شہید کر دیا گیا اور بابری مسجد کیس میں بھارتی سپریم کورٹ نے دہشتگرد ہندو تنظیموں اور سرکار کے دبائو میں انصاف کے گلے پر چھری چلا دی، بھارت میں دو سو سے زائد چرچ جلائے گئے، مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ چار ماہ سے لگاتار کرفیو لگا کر کشمیریوں پر زندگی کے دروازے بند کرنے کی کوشش جاری ہے، امریکہ ان مظالم پر امریکہ کیوں خاموش ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور عالمی طاقتیں دنیا میں امن قائم کرنا چاہتی ہیں تو انہیں دوہرا معیار ترک کرکے انصاف کا دامن تھامنا ہوگا ورنہ دنیا سے امن اٹھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل پاکستان میں رہنے والے تمام غیر مسلموں کے حقوق کی محافظ ہے اور کبھی بھی کسی گروہ یا جتھہ کو پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کے حقوق سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی گئی نہ آئندہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے دوران سماعت توہین رسالت کے کیسوں کے ملزمان کی رہائی کا مطالبہ نہ صرف ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے بلکہ پاکستانی معاشرے کے امن کو تباہ کرنے کی گھنائونی سازش بھی ہے۔

رہنماوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کے عقیدہ کی اساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو ناصرف آئین بلکہ اسلام نے جو حقوق دئیے ہیں پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کو وہ مکمل حقوق حاصل ہیں، انہیں مکمل مذہبی، سیاسی و سماجی آزادی دی گئی ہے، تمام اقلیتیں ملک کے آئین اور قانون کا ناصرف احترام کرتی ہیں بلکہ انہیں دل سے تسلیم بھی کرتی ہیں۔ کیا امریکی انتظامیہ اس بات کو تسلیم کر سکتی ہے کہ امریکہ میں کوئی امریکی آئین کو تسلیم نہ کرے؟ اسی طرح پاکستان کی حکومت بھی آئین اور قانون کو تسلیم نہ کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کرتی ہے۔ لہٰذا امریکہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی رائے قائم کرے اور ایسے اقدامات سے گریز کرے جس سے یہ تاثر ملے کہ پاکستان دشمن قوتوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 835090
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش