QR CodeQR Code

سال 2019ء، خواتین پولیس افسران کی تعیناتی میں خیبر پختونخوا سرفہرست

1 Jan 2020 00:28

صوبے کی تاریخ میں پہلی بار خاتون پولیس آفیسر حمیدہ بانو کو انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ میں بطور ڈی ایس پی تعینات کیا گیا۔ گریڈ 17 کی خاتون پولیس آفیسر حمیدہ بانو 1996ء میں بطور اے ایس بھرتی ہوئیں تھیں۔


اسلام ٹائمز۔ سال 2019ء کے دوران محکمہ پولیس، خواتین پولیس افسران کی تعیناتی پر خیبر پختونخوا دوسرے صوبوں پر بازی لے گیا۔ سال 2019ء کے دوران خیبر پختونخوا میں خواتین پولیس افسران کو اہم عہدوں پر تعیناتی دی گئی۔ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار خاتون پولیس آفیسر حمیدہ بانو کو انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ میں بطور ڈی ایس پی تعینات کیا گیا۔ گریڈ 17 کی خاتون پولیس آفیسر حمیدہ بانو 1996ء میں بطور اے ایس بھرتی ہوئیں تھیں۔ گریڈ 17 کی خاتون پولیس آفیسر عصمت آرا کو خیبر پختونخوا کی پہلی ڈی ایس پی اسپیشل برانچ کے عہدے پر تعینات کیا گیا، جو اس سے قبل ٹریفک پولیس پشاور میں خدمات سر انجام دے چکی تھیں جبکہ مردوں کے شانہ بہ شانہ لڑنے والی روزیہ الطاف کو خواتین کمانڈوز کے شعبہ ایلٹ فروس میں بھی پہلی بار خاتون ڈی ایس پی تعینات کیا گیا جنہوں نے بطور چلینج اس عہدے کو قبل کیا۔ کے پی پولیس نے سال 2019ء میں ہی محکمہ پولیس خیبر پختونخوا میں پہلی بار پولیس ٹرینگ اسکول مانسہرہ میں پہلی بار خاتون پولیس آفیسر سونیا شمروز کو بطور پرنسپل تعینات کیا۔

اس سے قبل ہمیشہ مرد پولیس افسران کو تعینات کیا جاتا تھا جب کہ صوبے کے محکمہ انسداد دہشت گردی میں بھی پہلی بار لیڈی انسپکٹر سائرہ صالح کو ہیڈ کواٹر میں تعینات کیا گیا۔ ڈی ایس پی انیلہ ناز کو پہلی بار پشاور کے ٹریفک اسکولز میں بطور انچارج خدمات سر انجام دینے کے لیے تعینات کیا گیا، صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ہزارہ میں ڈی ایس پی شہزادی کی ٹریفک وارڈن میں خدمات سر انجام دینے کے لیے تعیناتی کی گئی جبکہ 6 خواتین محررز کو بھی صوبے کے مختلف اضلاع میں تعینات کیا گیا۔


خبر کا کوڈ: 835826

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/835826/سال-2019ء-خواتین-پولیس-افسران-کی-تعیناتی-میں-خیبر-پختونخوا-سرفہرست

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org