0
Thursday 2 Jan 2020 09:29

بھارت کا جارحانہ ڈیزائن خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے، مسعود خان

بھارت کا جارحانہ ڈیزائن خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے، مسعود خان
اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر مہلک ہتھیار نصب کر دیے ہیں جس سے نریندر مودی حکومت کا پاکستان کے خلاف انتہائی جارحانہ ڈیزائن کا پتہ چلتا ہے۔ گورنر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکمرانوں کے ناپاک ڈیزائنز نہ صرف پاکستان کے لیے خطرہ ہیں بلکہ یہ پورے خطے کے امن کے لیے بھی ایک بڑا خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے (خطے کے) جعلی اور من گھڑت نقشے جاری کیے لیکن پاکستان نے اس کا شاندار جواب دیا۔ سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد گزشتہ سال 5 اگست سے کشمیر کے لیے آواز اٹھا رہا ہے اور کشمیری عوام 22 کروڑ پاکستانیوں کی اٹوٹ حمایت کے لیے ان کے شکرگزار ہیں۔ واضح رہے کہ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ وادی کی اس خصوصی اور خودمختار حیثیت کا خاتمہ کر دیا تھا جو 1947ء سے اسے حاصل تھی۔

صدر آزادکشمیر نے خبردار کیا کہ 'بھارت کا جارحانہ ڈیزائن خطے کے امن اور پورے برضغیر کی سکیورٹی کے لیے بڑا خطرہ ہے اور جنگ کی صورت میں بھارت کو مہلت نتائج کے لیے تیار رہنا چاہیے'۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے لوگوں کے بے حد شکرگزار ہیں جنہوں نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پورے صوبے میں مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں کشمیری بھائیوں کی طرف سے بلوچستان کے عوام کا شکریہ ادا کرنے کے لیے کوئٹہ آیا ہوں۔

مسعود خان کا کہنا تھا کہ 'بھارت نے لائن آف کںٹرول پر مہلت اور خطرناک ہتھیار نصب کر دیے ہیں اور ان ہتھیاروں میں سے زیادہ تر آزادکشمیر کے معصوم عوام کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں، عالمی برادری کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے'۔ دوران گفتگو انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری صلاحیت کے حامل ملک ہیں لہٰذا دونوں کے درمیان جنگ کے نتائج پورے خطے کے لیے تباہ کن ہوں گے۔ اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم اور مسلمان ممالک کی کشمیر کاز کی حمایت نہ کرنے کے بھارتی دعوے کو بےبنیاد پروپیگینڈا قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کشمیر کے معاملے پر سمجھوتہ کرنے سے متعلق خبروں کو بھی مسترد کر دیا اور اس سلسلے میں بھارت سے کسی بھی طرح کے رابطے کو بے بنیاد کہتے ہوئے اس کی واضح طور پر تردید کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 'کشمیری عوام کی رضامندی کے بغیر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکے گا'۔
خبر کا کوڈ : 835990
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش